لاہور(نمائندہ خصو صی)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ اگر کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے تو موجودہ اور سابقہ حکومتوں کی طرف سے اس شہ رگ کو بھارت سے آزاد کرانے کے اقدامات کا جائزہ لیا جاناچاہیے سارا غصہ کشمیر کمیٹی پر نکالنا ٹھیک نہیں ۔ کشمیر کمیٹی حکومت کے ماتحت ہے ، حکومت کشمیر کمیٹی کے ماتحت نہیں ۔کشمیر کے حوالے سے ہندوستان کا جو رویہ ہے ، ہماری حکومتوں کا رویہ بھی اس سے مختلف نہیں رہا ۔ کشمیر کی آزادی کے حوالے سے روڈ میپ دینا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے راولپنڈی میں جمعیت علمائے اسلام (ف) آزاد کشمیر کی طرف سے کشمیر پر آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ کانفرنس کی صدارت مولانا فضل الرحمن نے کی ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ اگر کشمیر کی آزادی کے لیے حکومت ایک قدم بڑھائے گی تو ، جماعت اسلامی سو قدم ساتھ چلنے کے لیے تیار ہے ۔ پاکستان کو اپنے مسائل امریکہ اور یورپ کی آنکھ سے دیکھنے کی بجائے ،اسلام کی نظر سے دیکھنے چاہئیں۔انہوں نے کہاکہ حکومت کی طرف سے تمام وعدوں اور دعوؤں کے باوجود کشمیر کے مسئلہ پر کوئی واضح پالیسی سامنے نہیں آئی ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کو چاہیئے کہ مظفر آباد میں بین الاقوامی کشمیر کانفرنس کا انعقاد کرے اور تمام پاکستانی سفارتخانوں میں کشمیر ڈیسک بنائے جائیں اور ایک نائب وزیرخارجہ مقرر کر کے اس کی ذمہ داری لگائی جائے کہ وہ کشمیر کے مسئلہ کو عالمی برادری میں اجاگر کرنے کے لیے تگ و دو کرے ۔ انہوں نے کہاکہ سی پیک میں کشمیر کو بھی حصہ ملنا چاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کی طرف سے بھارت کو دوٹوک پیغام جاناچاہیے کہ بھارت کشمیریوں کے خلاف ریاستی دہشتگردی بندکرے۔ انہوں نے کہاکہ اب تک کے حکومتی رویہ سے ظاہرہوتاہے کہ اس کے ایجنڈے میں کشمیر کی آزادی شامل نہیں ہے ۔سینیٹر سراج الحق نے لاہور دھماکہ کی شدید مذمت کی اور ڈی آئی جی ٹریفک احمد مبین اور دیگر شہداکیلئے مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی، متاثرہ خاندانوں سے گہری ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا،سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے بھی دھماکہ کی شدید مذمت اور جاں بحق ہونے والوں کے لیے دعائے مغفرت کی ہے ۔