راولپنڈی(نمائندہ جنگ)میئر راولپنڈی کی طرف سے تجاوزات اور غیرقانونی تعمیرات کرنے والے مافیا کیخلاف کسی قسم کا ٹھوس قدم اٹھانے کی بجائے محض بیانات کی حد تک اکتفا کرنے کی وجہ سے شہر کی صورتحال بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے، فٹ پاتھ اور سڑکوں پر ہونے والی تجارت کے نتیجے میں راجہ بازار، باڑہ مارکیٹ، سٹی صدر روڈ، نمک منڈی، گنج منڈی، نرنکاری بازار، ٹرنک بازار، اقبال روڈ، سبزی منڈی، بازار تلواڑاں، سرکلر روڈ اور پیرودھائی سمیت ہر علاقے میں حالات دیکھتا جا شرماتا جا جیسے بنتے جا رہے ہیں ۔ اب معلوم ہوا ہے کہ ’’عوامی نمائندے‘‘ تجاوزات مافیا کا قبضے میں لیا جانا والا سامان نیلام یا نذر آتش کرنے کی بجائے معمولی جرمانوں کے ساتھ انہیں واپس کرنے کی تیاریاں کر چکے ہیں جس کیلئے تاجروں نے درخواستیں دینا بھی شروع کر دی ہیں جس پر میئر راولپنڈی اپنی صوابدید کے مطابق جرمانے کریں گے، ادھر انسداد تجاوزات پر مامور میونسپل کارپوریشن کے ایک ذمہ دار افسر نے بتایا کہ اب صورتحال یہ ہوچکی ہے کہ جس علاقے میں بھی تجاوزات کیخلاف کارروائی کا ارادہ رکھتے ہیں وہاں کا عوامی نمائندہ سب سے پہلے رکاوٹ بنتے ہوئے کہتا ہے کہ لوگوں (یعنی تجاوزات کرنے والوں کو) بے جا تنگ نہ کریں، یہ ہمارے ووٹر ہیں، انہی عوامی نمائندوں نے میونسپل کارپوریشن کے اجلاس میں باقاعدہ ایک قرارداد پیش کی تھی جس میں مطالبہ تھا کہ تجاوزات کی مد میں اٹھایا گیا سامان نیلام کرنے کی بجائے معمولی جرمانوں اور آئندہ تجاوز نہ کرنے کی نصیحت کے ساتھ واپس لوٹا دیا جائے اور عوامی نمائندوں نے متفقہ طور پر اس قرار داد کو منظور بھی کرلیا تھا، شہر میں بڑھتی ہوئی تجاوزات اور لوگوں کو درپیش مسائل سے متعلق میئر راولپنڈی سردار نسیم سے پیر اور منگل کی شام مسلسل دو روز رابطہ کی کوشش کی گئی مگر ان کے دونوں موبائل فون سے کوئی جواب نہیں ملا۔