• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مردان، ولی خان یونیورسٹی میں توہین رسالت کے الزام پر طالب علم قتل

مردان (نمائندہ جنگ )عبدالولی خان یونیورسٹی مردان میں مشتعل طلباکے ایک گروپ نے توہین رسالت کے الزام پر تشدد اور فائرنگ کرکے شعبہ صحافت کے جواں سال طالب علم کو قتل کردیا ۔ ہنگامہ آرائی کے دوران کئی طلبا  زخمی بھی ہوگئے ، پولیس نے حالات کنٹرول کرنے کے لئے طلبا پر لاٹھی چارج کیا۔یونیورسٹی کے تمام کیمپسزکوغیر معینہ مدت تک کے لئے بند کر دیا گیا ہے۔ پو لیس نے 60سے زائد طلبا کو ہنگامہ آرائی کے الزام میں گرفتار کرلیاہے۔ گورنر خیبر پختونخوا نے واقعے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے انتظامیہ سے رپورٹ مانگ لی ہے۔ پو لیس اور یو نیورسٹی انتظامیہ کے ذرائع نے بتایاہے کہ شعبہ صحافت کے بی ایس کے چھٹے سمسٹرکے طالب علم مشال خان کی مبینہ طور پر گستاخانہ گفتگو پر یونیورسٹی کے دیگرطالب علم مشتعل ہو گئے اور تکرار شروع ہو گئی۔ جس کے بعد طلبا میں ہاتھا پائی اور مار پیٹ شروع ہوئی۔ مشال خان بھاگ کر ہاسٹل میں اپنے کمرے میں پہنچا تاہم درجنوں طلبا  نے اس کا تعاقب کرکے اسے ہاسٹل میں کمرے کے اندر ہی قابو کرکے اس پر لاٹھیوں ،مکوں اور لاتوں سے حملہ کردیا ۔شدید تشدد کے بعد اسے گولی مار کر موت کےگھاٹ اتار دیا۔ طالب علم مشال کو مارتے ہوئے نعرے بھی لگا رہے تھے۔مشتعل طلباء نے ہاسٹلوں اور مختلف شعبوں میں توڑ پھوڑ کی شیشے، کھڑکیاں اور دروازے توڑ ڈالے ۔ ہنگامہ آرائی کے دوران متعدد طلبا  زخمی بھی ہو گئے۔بعد ازاں طلبا  نعش باہر گرائونڈ میں گھسیٹ کرلے آئے اور اسے جلانے کی کوشش کی تاہم اطلاع پر پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور لاٹھی چارج کرکے صورتحال کو قابو کیا اور نعش تھانہ منتقل کردی۔ پولیس نے ہنگامہ آرائی کے الزام میں 60طلبا کو حراست میں لے لیا۔رات گئے آخری اطلاعات تک یوینورسٹی میں حالات کشیدہ تھے۔دریں اثناء یونیورسٹی حکام نے تمام شعبے غیر معینہ مدت تک کے لئے بند کردیئے ہیں ایڈیشنل رجسٹرار کی طرف سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ آج جمعہ کے روز سے یونیورسٹی غیر معینہ مدت تک کے لئے بندرہے گی۔ادھر گورنر خیبرپختون خوا انجینئر اقبال ظفر جھگڑا جو یونیورسٹیوں کے چانسلر بھی ہیں نے عبدالولی خان یونیورسٹی میں طالب علم ہلاکت کے واقعے کا نوٹس لے لیا اور یونیورسٹی حکام سے تحریری جواب طلب کرلیا جس کے بعد رات گئے تک یونیورسٹی حکام نے سرجوڑ لئے۔ عبدالولی خان یونیورسٹی کی طرف سے طالب علم کی ہلاکت کے واقعے کے حوالے کی رپورٹ رات گئے گورنر اوردیگر اعلیٰ حکام کو ارسال کردی گئی ہے ۔ ادھر  طالب علم مشال کی لاش پوسٹ مارٹم کے بعد آبائی گاؤں زیدہ ضلع صوابی روانہ کردی گئی اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے ۔ جاری کیا گیا ہے۔ دریں اثناء ڈی پی او آفس سے رات گئے عبدالولی خان یونیورسٹی میں طالب علم ہلاکت واقعے کے حوالے سے مختصر بیان جبکہ یونیورسٹی کی طرف سے بھی واقعے سے متعلق رپورٹ جاری کی گئی ہے۔ 
تازہ ترین