• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گوادر۔ خوش حالی کا ضامن منصوبہ خصوصی مراسلہ …شفقت میاں

’’گوادر پاکستان کی معاشی ترقی کے حوالے سے گیم چینجر منصوبہ ثابت ہو گا ‘‘یہ وہ بیانات ہیں جو آج کل ہر خاص و عام کی زبان سے ادا ہوتے ہیں مگر سوال یہ ہے کہ کیا واقعی یہ منصوبہ پاکستان کےغریب، لاچار اور بے بس عوام کی تقدیر بدل دے گا۔ یہ سوال اس لئے بھی اہمیت کا حامل ہے چونکہ پچھلے ستر سالوںسے دعوے سن سن کے یقین اٹھ گیا ہے۔یہاں جو بھی حکمراںآیا اس کا ایک ہی مقصد تھا ، اپنے اقتدار کو طول دینا اور پاکستان کے غریب عوام کے ٹیکس کی رقم کو غیرترقیاتی کاموں میں ضائع کرنا۔ موجودہ حکومت کے شب و روز گوادر کے منصوبے کا کریڈٹ لینے میں گزر رہےہیں۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ ہر سیاسی پارٹی اس کو بنانے کا دعویٰ کرتی ہے حکومتی پارٹی اس منصوبہ کی تائید کا کریڈٹ لیتی ہے تو اپوزیشن جماعتوں کی اکثریت تردید نہ کر کے مثبت سوچ کا اظہار کرتی ہے۔ ان تمام تر معاملات کے باوجود کچھ سیاسی جماعتیں آج بھی پاکستان مخالف ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے اس کے مکمل ہونے کے راستے میں رکاوٹیں ڈالنےکی بھرپور کوشش کرتی دکھائی دیتی ہیں۔ لیکن میں داد دیتا ہوں اپنے دوست برادر ملک چین کے حکمرانوں کی سیاسی بصیرت کو کہ جو پاکستان میں موجود اندرونی اختلافات کے باوجود اس منصوبہ کی تکمیل چاہتے ہیں۔ چینی انتہائی دوراندیش قوم ہے۔ اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ پاکستانی قوم نے بھی اس منصوبے کے لئے بڑی قربانیاں دی ہیںاور حکوت بھی سنجیدہ دکھائی دیتی ہے جبکہ ہماری عسکری قیادت اس کے تحفظ میں مصروف ہے۔ لیکن میں اپنی سیاسی اور عسکری قیادت کے علم میں لانا چاہتا ہوں کہ بعض بدعنوان عناصر مختلف فراڈ ہائوسنگ اور کمرشل پروجیکٹ کا اعلان کر کے پاکستان کےغریب اور کم فہم عوام کو جھوٹے خواب دکھا رہے ہیں۔ گوادر جہاں لوگ پینے کےصاف پانی، کھانے کو معیاری کھانا، چلنے کو راستے، رات کو بجلی، رہنے کو رہائش نہیں مطلب یہ کہ جہاں لوگ زندگی کی بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں انہیں اور ملک کے متوسط طبقے کوبعض ہائوسنگ سوسائٹیوں نےخواب دکھا کر لوٹنے کا عمل جاری و ساری رکھا ہوا ہے۔ یہ لوگوں سے اربوں روپے اکٹھے کر کے اپنی دنیا تو بہتر بنا لیں گی لیکن جن لوگوں کی عمر بھر کی جمع پونجی لٹ جائے گی ان کی آہیں اور سسکیاں کون سنے گا، کسی کی بیٹی کے جہیز کے پیسے تو کسی کے بچوں کے روشن مستقبل کے لئےرکھی جمع پونجی اگر فوری توجہ نہیں کی گئی تو ان دھوکے بازوں کے ہاتھ لگ جائے گی۔ یقینی طور پر یہ کسی کی بوڑھی ماں کے علاج کے پیسے ہوں گے جو یہ لوٹ کر دیار غیر بھاگ جائیں گے۔ اوورسیز پاکستانی پیسہ کما کر پاکستان بھجوا رہے ہیں لیکن آج کل کچھ اوورسیز پاکستانی لوکل پراپرٹی مافیا کے ساتھ مل کر پاکستانی معیشت کو نقصان پہنچا رہے ہیں اور ان کا نشانہ مڈل اور لوئر مڈل کلاس ہے۔ یہ حقیقت ہے کہ گوادر پاکستان کے اندھیروں کو ختم کرے گا اور روشنیوں کا دور دورہ ہو گا لیکن ضروری ہے کہ ان بدعنوانوں کو پکڑا جائے جو غریب لوگوں کے چراغ بجھا کر اپنے محلوں کو روشن کر رہے اورخدا کی بے آواز لاٹھی کو بھول بیٹھے ہیں۔ سب جانتے ہیں کہ دوسروں کو دکھ دے کر سکھ لینے والوں کو بھی دو گز زمین اور ڈیڑھ گز کفن ہی نصیب ہو گا۔ مجھے یقین ہے کہ گوادر کا منصوبہ ملک کوترقی کی راہ پر گامزن کردے گا لیکن اس کے لئے ضروری ہے کہ حکومت ان بدعنوان اور ملک دشمن عناصر کے خلاف سخت سے سخت اور موثر کارروائی کرئے تاکہ اس منصوبے سے ملک کے تمام طبقات استفادہ کرسکیں خدا سب کو ہدایت اور گوادر کے منصوبے کو اجتماعی فائدے کا ذریعہ بنائے۔ (آمین)



.
تازہ ترین