• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
میرے شاعر دوست اور میرے شہر وزیر آباد سے تعلق رکھنے والے زاہد مسعود ان دونوں آسٹریلیا گئے ہوئے ہیں۔ آسٹریلیا دنیا کے ان ملکوں میں شامل ہے جس کا کوئی پڑوسی ملک نہیں ہے۔ آسٹریلیا سے انہوں نے یہ نظم بھیجی ہے کہ ’’وہاں کیا ہے؟ اور کیا نہیں ہے۔‘‘ اپنے پڑھنے والوں کو حصہ دار بناتا ہوں:۔
یہاں
مرنا جینے سے زیادہ مشکل ہے
اگر
آپ کی تجہیز و تکفین کی انشورنس نہیں
آپ کے جسد خاکی کو نذر آتش بھی کیا جاسکتا ہے
اور چاروں طرف سمندر کی سہولت بھی موجود ہے
شارک مچھلیوں سمیت
قبرستانوں میں
جو ہرے درختوں، رنگا رنگ پھولوں سے بھرے پڑے ہیں
انشورنس رکھنے والوں کو آسانی سے
دو گز زمین مل جاتی ہے
اور وہ
آخری سانس لینے کے بعد
انشورنس والوں کی ذمہ داری قرار پاتے ہیں
اپنے پیارے لواحقین کے نہیں!
..............
یہاں
مائیں بچوں کے میلے ہاتھ دھوتی نہیں
مگر ان کو چوم کر آنکھوں سے نہیں لگاتیں
ان کے پاس اس کا وقت ہی نہیں
یہاں
مائیں اپنے بچوں کے بال اشکوں سے نہیں دھوتیں
کہ ماں مٹی نہیں
جو بچوں کے بالوں میں جمع ہو جائے
مگر
مائوں کے نوالے
پھر بھیامیدوں اور آنسوئوں کی نمی
سے لبریز رہتےہیں
..............
یہاں
برادری تو ہے
مگر
شریکا نہیں ہے
کوئیکسی سے حسد نہیں کرتا
کہ
ترقی کے مواقع سب کے لئے برابر ہیں
اس لئے محنت کرنا سب کا حق ہے
اور
محنت کا پھل یقینی ہے
برادری یہاں پر ایک ہی ہے
انسانوں کی
اور شریکا بالکل نہیں



.
تازہ ترین