• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان میں دوسرے روز بھی دہشت گردی، گوادر میں چینی منصوبوں کے قریب 10 مزدوروں کی ٹارگٹ کلنگ

کوئٹہ/گوادر (نمائندہ جنگ/ نیوز ایجنسیز) بلوچستان میں دوسرے روز بھی دہشت گردی کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا۔ ہفتہ کو گوادر میں چینی منصوبوں کے قریب ٹارگٹ کلنگ کے نتیجے میں 10مزدور جاں بحق اور  2زخمی ہوگئے۔ بلوچستان لبریشن آرمی نے واقعہ کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ دوسری جانب بلوچستان کے وزیرداخلہ کا کہنا ہے کہ واقعہ میں را ملوث ہے۔ تفصیلات کے مطابق ہفتے کی صبح گوادر سے تقریبا 60 کلو میٹر دور پشگان میں لنک روڈ پر تعمیراتی کمپنی کے مزدور دو مقامات پر سڑک کی تعمیر میں مصروف تھے کہ دو موٹرسائیکل پر سوار مسلح افراد نے مزدوروں پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے  نتیجے میں  8 مزدور موقع پر اور 2 مزدور اسپتال جاتے ہوئے راستے میں دم توڑ گئے۔ حملہ آوروں نے ایک ہی سڑک پر تین کلو میٹر کے فاصلے پر دو مختلف مقامات پر مزدوروں کو فائرنگ کا نشانہ بنایا۔ واقعے کے بعد فرنٹیئر کور، پولیس اور لیویز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور واقعے کی تحقیقات شروع کردیں۔ ہلاک ہونے والے مزدوروں کی لاشوں اور زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال گوادر منتقل کیا گیا جبکہ اسپتال میں ایمرجنسی بھی نافذ کردی گئی۔ بعدازاں اسپتال میں ضروری کارروائی کے بعد میتیں گوادر کرکٹ اسٹیڈیم پہنچائی گئیں جہاں اجتماعی نماز جنازہ ادا کی گئی۔ نماز جنازہ میں کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض، صوبائی وزیر داخلہ میرسرفراز بگٹی اور دیگر اعلی سول و عسکری حکام نے شرکت کی۔ میتیوں کو سی ون تھرٹی طیارے کے ذریعے نوابشاہ پہنچایا گیا۔ جاں بحق ہونے والوں میں9 مزدوروں کا تعلق نوشہروفیروز کے گاؤں صدیق لاکھو سے ہے۔ جن میں تین سگے بھائی بھی شامل ہیں جبکہ دو افراد کی ایک ماہ قبل شادی ہوئی تھی۔ گوادر میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والوں میں تین سگے بھائیوں رسول بخش، حضور بخش اور محمد حکیم کے علاوہ محمد خان، علی دوست، شعبان، وحید، ظہیر اور آصف شامل ہیں۔ ظہیر اور آصف کی ایک ماہ قبل شادی ہوئی تھی۔ واضح رہے کہ صدیق لاکھو گاؤں سے تعلق رکھنے والے 50  سے زائد افراد دو ماہ قبل مزدوری کیلے گوادر گئے تھے۔ واقعے کی اطلاع ملنے پر مذکورہ گاؤں میں کہرام مچ گیا اور ہر آنکھ اشکبار ہے۔ دوسری جانب وزیرداخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے مزدوروں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ را سے مالی مدد لینے والے پاکستان کی ترقی نہیں دیکھنا چاہتے، وعدہ کرتا ہوں دہشت گردوں کو کیفرکردار تک پہنچائیں گے۔دوسری جانب ہیڈکوارٹر زسدرن کمانڈ کوئٹہ میں سکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے ایک اعلیٰ سطح مشاورتی اجلاس منعقد ہوا۔ کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض ،صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل آئی جی پولیس سمیت دیگر سینئر فوجی اور سول حکام نے مشاورتی اجلاس میں شرکت کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق اجلاس کے شرکاء نے صوبے میں سکیورٹی کی صورتحال اور درپیش چیلنجز کا تفصیلی جائزہ لیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ صوبے میں مربوط رسپانس کے ذریعے پائیدار امن قائم کیا جائیگا۔قبل ازیں مستونگ اور گوادر کے شہداء کے ایصال ثواب اور درجات کی بلندی کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔
تازہ ترین