• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مصر بس حملے میں ہلاکتیں 28ہوگئیں، ٹرمپ کی شدید مذمت

Death Toll In Egypt Attack Rises To 28 Trump Condemns Attack
مصر میں نامعلوم مسلح افراد نے قبطی مسیحیوں کو لے کر جانے والی ایک بس پر فائرنگ کر کے کم از کم 28 افراد کو ہلاک اور 24 کو زخمی کر دیا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ عیسائیوں کا خون بہانا روکیں گےاور ملزمان کو لازمی سزا دیں گے۔

ادھر حملے کے بعد مصری طیاروں کی مشرقی لیبیا میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پربمباری کی گئی ہے۔مصر کے دارالحکومت قاہرہ سے 220 کلومیٹر دور المنایا صوبے میں اس وقت پیش آیا، جب بس قبطی مسیحیوں کو لےکر سینٹ سیموئل کی خانقاہ کی جانب جا رہی تھی۔

حملے میں ہلاک ہونے والوں میں بچوں کی بڑی تعداد بھی شامل ہے۔ حملے کےبعد مصر میں سکیورٹی سخت کردی گئی اور فورسز ملزمان کو پکڑنے کے لیے سرگرم ہوگئی ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس واقعے پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ عیسائیوں کا خون بہانا روکیں گےاور ملزمان کو لازمی سزا دیں گے۔

یہ بات انہوں نے اٹلی میں جی سیون کے سمٹ میں شرکت کے دوران کہی اور کہا کہ دہشت گرد جس جنگ میں مصروف ہیں وہ تہذیب کے خلاف ہے۔

ادھر مصری ٹیلی ویژن کے مطابق حملے کے ردعمل میں مصری طیاروں نے مشرقی لیبیا میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر چھ فضائی حملے کیے ہیں۔

مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے کہا کہ دہشت گردوں کے کیمپس پر حملے کرتے ہوئے مصر ہرگز نہیں ہچکچائے گا، چاہے وہ حملے اندورن ملک یا بیرون ملک کرنے ہوں۔

واضح رہے کہ رواں سال9 اپریل کو مصر میں 2 گرجا گھروں کو خودکش دھماکوں کے ذریعے نشانہ بنایا گیا تھا، جس میں کم سے کم 46 افراد ہو گئے تھے۔
تازہ ترین