لاہو (اے پی پی )پنجاب بار کونسل نے لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ ہائیکورٹ بار ملتان کے صدر شیرزمان کیخلاف بار کونسل آج 12 اگست کو ازخود ڈسپلنری کارروائی کریگی۔لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سید منصور علی شاہ کی سربراہی میں پانچ رکنی فل بنچ نے کیس کی سماعت کی،ملتان ہائیکورٹ بار کے صدر شیر زمان اور قیصر عباس ایڈووکیٹ عدالتی حکم کے باوجود توہین عدالت کے معاملے پر عدالت میں پیش نہ ہوئے۔ پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین احسن بھون، پنجاب بار کونسل کی ڈسپلنری کمیٹی کے ممبر فرہاد شاہ سمیت سینئر وکلاعدالت میں پیش ہوئے،فل بنچ کے تحریری حکم کے مطابق پاکستان اور پنجاب بار کونسل کی لیڈر شپ نے غیرمشروط یقین دہانی کرائی ہے کہ شیر زمان اور قیصر عباس کیخلاف بار کونسل از خود بارہ اگست کو ڈسپلنری کارروائی کریگی اور آئندہ سماعت پر شیر زمان کی فل بنچ کے روبرو حاضری کو بھی یقین بنایا جائیگا،بار کے عہدیداروں نے کہا کہ اگر وہ شیر زمان کو پیش کرنے میں ناکام رہے تو بار لیڈرشپ خود کو شیرزمان کے معاملے سے الگ کر لے گی، تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ بار لیڈرشپ کی استدعا پر فل بنچ ایک مرتبہ پھر تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے دونوں وکلا کو پیش ہونے کا آخری موقع دے رہا ہے،تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ اگر آئندہ سماعت پر عدالتی حکم پر عملدرآمد نہ ہوا تو فل بنچ قانون کے مطابق کارروائی کریگا۔ کیس کی سماعت سے قبل لاہور ہائیکورٹ کا احاطہ نعرہ بازی سے گونجتا رہا ۔ایک طرف توہین عدالت کے مرتکب وکلا کے حق میں نعرے لگتے رہے تو دوسری طرف عدلیہ کی حمایت میں گونج سنائی دیتی رہی۔ وکلا میں ممکنہ تصادم کے پیش نظر پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی اور چیف جسٹس کے کمرہ عدالت کی طرف جانیوالے تمام راستے سیل رہے۔ شیر زمان کے حمایتی 60 سے زائد وکلا نے کیمرہ چوک میں ہی شیرزمان کے حق میں نعرے بازی شروع کر دی،وکیل کے حمایتی وکلا کا جواب دینے کیلئے بیرسٹر سلمان اکرم راجا، منصور اعوان ایڈووکیٹ اور دیگر غیرسیاسی وکلا کی بڑی تعداد بھی چیف جسٹس سید منصور علی شاہ اور ہائیکورٹ کی حمایت میں عدالتی احاطہ میں اکٹھے ہو گئے اور ہائیکورٹ کیساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔