سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے این اے 120 کی انتخابی مہم سے اپنے بھتیجے حمزہ شہباز کو علیحدہ کردیا۔
میاں نوازشریف کی پاناما کیس میں نااہلی کے بعد خالی ہونے والی این اے 120 کی نشت پر ضمنی انتخاب 17 ستمبر کو ہوگا جس کے لیے کلثوم نواز مسلم لیگ (ن) کی امیدوار ہیں۔
جیونیوز کے مطابق این اے 120 کے ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ (ن) کی انتخابی مہم حمزہ شہباز نے چلانی تھی لیکن میاں نوازشریف نے ضمنی الیکشن کے لیے مہم سے شہبازشریف کے بیٹے اور اپنے بھتیجے حمزہ شہباز کو علیحدہ کردیا جب کہ وزیر تجارت پرویز ملک کو انتخابی مہم کا انچارج مقرر کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ دنوں نوازشریف نے شہبازشریف، حمزہ شہباز اور پرویز ملک کو جاتی امرا بلایا تھا جس میں انہوں نے پرویز ملک کو انتخابی مہم چلانے کی ذمہ داریاں سونپی تھیں تاہم اس دوران پرویز ملک نے نوازشریف سے کہا کہ حمزہ شہباز اچھی انتخابی مہم چلاتے ہیں اس لیے انہیں رکھا جائے لیکن نوازشریف نے ان کی تجویز مسترد کردی اور انہیں انتخابی مہم کا انچارج مقرر کردیا۔
ذرائع نے بتایا کہ نوازشریف کی جانب سے اس فیصلے پر حمزہ شہباز نے کہا کہ وہ ایک ورکر ہیں اور ورکر بن کر کام کریں گے۔
دوسری جانب حمزہ شہباز کے ترجمان عمران گورائیہ کا کہنا ہےکہ این اے 120 کی انتخابی مہم کے دوران حمزہ شہباز لاہور میں ہی ہوں گے اور مہم میں بھرپور حصہ لیں گے۔
ادھر ترجمان مسلم لیگ ن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شریف فیملی میں اختلافات مخالفین کی خواہش ہوسکتی ہے جو کبھی پوری نہیں ہوگی اور پرویز ملک کو بطور صدر مسلم لیگ ن لاہور این اے 120 کی ذمے داری سونپی گئی ہے جب کہ حمزہ اور مریم نواز پرویز ملک کے شانہ بشانہ کام کریں گے۔