کراچی کے علاقے نارتھ کراچی شفیق موڑ کے قریب گتے کی فیکٹری میں لگی آگ پر کئی گھنٹوں بعد بھی قابو نہیں پایا جاسکا۔ فائر بریگیڈ کی 8 گاڑیاں آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔
شفیق موڑ کے قریب گتے کے گودام میں اچانک آگ بھڑک اٹھی، ابتدائی طور پر فائر بریگیڈ کی ایک گاڑی روانہ کی گئی ، آگ کی شدت دیکھتے ہوئے مزید گاڑیاں طلب کی گئی ۔
فائر بریگیڈ حکام کے مطابق 8فائر ٹینڈرز، 4واٹر باؤزر اور2 اسنارکل آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔موقع پر موجود میئرکراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ اسنارکل کام کررہی ہے لیکن پریشر نہیں بن رہا۔
یہ بھی پڑھیے: کراچی، ریسٹورنٹ میں آگ لگ گئی
وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ناکارہ آلات سے آگ پر جلد قابو پاناممکن نہیں، پمپ پریشر نہیں بنارہے، پائپ پھٹے ہوئے ہیں، تمام عملے کے پاس ہیلمٹ تک موجود نہیں ہیں۔
میئر کراچی نے آلات کی خرابی کو آگ پر قابو پانے میں تاخیر کی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس ایسے بھی فائر ٹینڈر ہیں جو دھکے سے اسٹارٹ ہوتے ہیں۔ ہم پرانی چیزوں کی مرمت کرکے کام چلا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: کراچی: سپرہائی وے کے قریب گودام میں لگی آگ بجھا دی گئی
سندھ حکومت پر ایک بار پھر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ فنڈ نہ دے کم از کم آلات ہی فراہم کر دیں۔
وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ناکارہ آلات سے آگ پر جلد قابو پاناممکن نہیں، پمپ پریشر نہیں بنارہے، پائپ پھٹے ہوئے ہیں، تمام عملے کے پاس ہیلمٹ تک موجود نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: کراچی: چپل فیکٹری میں لگی آگ پر قابو پالیا گیا
میئر کراچی نے آلات کی خرابی کو آگ پر قابو پانے میں تاخیر کی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس ایسے بھی فائر ٹینڈر ہیں جو دھکے سے اسٹارٹ ہوتے ہیں۔ ہم پرانی چیزوں کی مرمت کرکے کام چلا رہے ہیں۔
سندھ حکومت پر ایک بار پھر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ فنڈ نہ دے کم از کم آلات ہی فراہم کر دیں۔
یہ بھی پڑھیے:سائٹ کراچی میں آگ لگنے کے باعث فیکٹری زمین بوس
ذرائع کے مطابق آگ تک پہنچنے کےلیے گودام کی ایک دیوار بھی گرائی گئی ہے ، گودام کے مالک کا کہنا ہے کہ آگ چھ بجے لگی تھی فائر بریگیڈ کو اطلاع دینے کے باوجود آٹھ بجے تک فائر ٹینڈر نہیں پہنچا۔
چیئرمین وسطیٰ ریحان ہاشمی بھی آگ کی جگہ پہنچے ہیں۔ اس موقع پر ریحان ہاشمی کا کہنا تھا سہولیات کی کمی کی وجہ سے ایمرجنسی میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔