• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ججز نظربندی کیس، آخری گواہ کا بیان ریکارڈ

Last Witness Statement Records In Judges Case

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ججز نظربندی کیس میں سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف استغاثہ کے آخری گواہ کا بیان بھی ریکارڈ کر لیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ایمرجنسی کے نفاذ اور ججز کو نظربند کرنے کا فیصلہ پرویز مشرف کا ذاتی فیصلہ تھا اور اس میں کور کمانڈرز کی مرضی شامل نہ تھی ۔

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے سابق چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری سمیت اعلیٰ عدلیہ کے ججز کو گھروں پر نظربند کرنے کے خلاف مقدمے میں استغاثہ کے آخری گواہ کا بیان بھی قلمبند کر لیا ۔

کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم ایڈووکیٹ نے اپنا بیان ریکارڈ کرایا کہ ایمرجنسی کے نفاذ اور ججز کی نظربندی کا فیصلہ پرویز مشرف کا ذاتی فیصلہ تھا،اس میں کور کمانڈرز کی مرضی شامل نہ تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ پرویز مشرف نے وردی کا غلط استعمال کر کے ایمرجنسی نافذ کی اور افواج پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچایا، ایمرجنسی کے خلاف وکلا، سول سوسائٹی اور ایکس سروس مین اٹھ کھڑے ہوئے۔

کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم نے یہ بھی کہا کہ عدلیہ بحالی تحریک میں سرگرم وکلاء کو جیلوں میں بھجوایا گیا۔

پراسیکیوٹر عامر ندیم تابش نے عدالت کو آگاہ کیا کہ کیس میں تمام گواہوں کی شہادتیں مکمل ہو گئی ہیں۔

پرویز مشرف کے وکیل اختر شاہ نے کہا کہ انہوں نے عدالتی دائرہ اختیار کے خلاف درخواست دائر کر رکھی ہے ، پہلے اس پر فیصلہ کیا جائے۔

عدالت نے مقدمے سےدہشت گردی کی دفعات ختم کرنے کی درخواست کے قابل سماعت ہونے پر بحث کے لیے 5اکتوبر کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔

تازہ ترین