اسلام آباد (اے پی پی) وفاقی وزیر برائے داخلہ، ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ بعض ممالک پاک چین اقتصادی راہداری سے ناخوش و خوف زدہ ہیں ۔دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے خطے میں سارے ملکوں کو تعاون کرنا ہوگا۔انہوں نے یہ بات چین کے ایک ٹیلی ویژن سے گفتگو میں کہی۔ انہوں نے پاک چین اقتصادی راہداری سے متعلق خدشات اوراندیشوں کو رد کرتے ہوئے کہاکہ سی پیک اور ون بیلٹ ون روڈ اقدام چین کی قیادت کا بہترین وژن ہے، یہ منصوبہ کسی کے خلاف نہیں بلکہ سب کیلئے ہے۔انہوں نے کہاکہ پاک چین اقتصادی راہداری کی راہ میں کوئی بھی رکاوٹ نہیں ڈال سکتا اورہم اس منصوبہ کو کامیابی سے تکمیل تک پہنچائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ سی پیک منصوبوں اور پاکستان میں کام کرنے والے چینی شہریوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے 15ہزار کی نفری پر مشتمل خصوصی فورس تشکیل دیدی گئی ہے۔قبل ازیں چینی اخبار کو انٹرویو میں وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے علاقائی تعاون کی ضرورت ہے، پاکستان ترقی کے لئے مستحکم ماحول پیدا کرنے کا خواہاں ہے، خطے میں امن و امان واستحکام کے لئے تمام ممالک کو مل کر کام کرنا ہے۔ ۔ احسن اقبال نے کہاکہ اگر خطے کاایک حصہ غیر محفوظ ہو تو اس سے پورا خطہ لپیٹ میں آسکتا ہے ۔ پاکستان پر مغربی میڈیا اکثر ’دہشتگردی کی جڑ‘ہونے کے حوالے سے تنقید کرتا ہے لیکن پاکستان خود دہشت گردی کا شکار ہے اس لئے ہم پر الزام لگانا درست نہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے خطے نے نائن الیون کے بعد افغانستان پر امریکی حملے کی بھاری قیمت چکائی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی حکومت نے پشاور میں سکول پر حملے اور دیگر واقعات میں ملوث عناصر کے خلاف اہم کارروائیاں کی ہیں اور دہشت گرد گروپس کا نیٹ ورک توڑ دیا ہے۔ احسن اقبال نے افغانستان کے مسئلے کا سیاسی حل تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاہے کہ امریکی قیادت میں افغانستان کے مسئلہ کا فوجی حل ایک عشرے سے زائد کاحل نہیں نکالا جاسکا۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں تمام علاقائی ممالک کو اس مسئلے کے حل میں شامل کرنا چاہیے کیونکہ افغانستان کے ہمسائیہ ممالک کا اس کے استحکام میں سب سے زیادہ مفاد وابستہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ افغانستان 2001ءسے پہلے کے مقابلے میں آج زیادہ مستحکم نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کو مغربی سرحد سے دراندازی کا خطرہ بدستور درپیش ہے۔ پاکستان نے دہشت گردی کی وجہ سے بہت نقصان اٹھایا ہے اور 70ہزار جانوں کی قربانی دی ہے۔ اس کے علاوہ 100ارب ڈالر سے زائد کا معاشی نقصان برداشت کرنا پڑا۔ انہوں نے کہاکہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت پاکستان میں ہزاروں چینی ورکر موجود ہیں اور یہ قومی ہیرو ہیں۔ وہ پاکستان میں ترقی کے لئے کام کررہے ہیں۔ اس لئے ہم انہیں اپنا قومی ہیرو سمجھتے ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال جو وزیر ترقی و منصوبہ بندی بھی ہیں نے کہاکہ ہماری یہ ذمہ داری ہے کہ ہم ان کی سلامتی اور تحفظ کے لئے ذرائع بروئے کار لائیں۔