امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ آئندہ الیکشن سےقبل شفاف نظام بنانا چاہتے ہیں تاکہ کوئی انگلی نہ اٹھا سکے،حلف نامے کے الفاظ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت تبدیل کیے گئے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کے درمیان جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ میں ملاقات ہوئی جس میں انتخابی اصلاحات بل، اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی اور چیئرمین نیب کے انتخاب پرتبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ ختم نبوت کے حلف میں تبدیلی غلطی نہیں ہوسکتی، حلف نامے کے الفاظ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت تبدیل کیے گئے۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حلف نامے سے متعلق جو معاملہ سامنے آیا اس کی اصلاح تو کرلی گئی لیکن ابھی یہ معاملہ سینیٹ میں آنا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یہ نوبت ہی کیوں آئی، اس کا ذمہ دار کون ہے؟، اس کا تعین بھی ضروری ہے جس کا اسپیکر نے بھی کہا ہے جب کہ شہبازشریف نے خود نوازشریف سے مطالبہ کیا کہ اس میں ذمہ دار وزیر کو فی الفور فارغ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کے بل کو متنازع حکومت نے بنایا، نااہل شخص کو پارٹی صدارت کے لیے اہل قرار دے کر حکومت نے اسے متنازع بنایا اور شق نمبر 203 حکومت نے شامل کی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ انتخابی اصلاحات بل کو عدالت عالیہ میں چیلنج کردیا گیا ہے، ممکن ہے اس بل سے متعلق عدالت کوئی فیصلہ بھی دے دے۔
اس موقع پر امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ ہم انتظار کریں گے کہ حکمران ٹولہ ختم نبوت حلف نامے سےمتعلق کیا اقدام کرتا ہے، اس معاملے میں ذمے دار وزیر کےخلاف کارروائی کرکے اسے مستقبل کے لیے مثال بنایا جائے۔