راولپنڈی (نمائندہ جنگ) ڈسٹرکٹ بار راولپنڈی کے صدر سجاد اکبر عباسی نے جوڈیشل کمیشن کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتیں تربیتی ادارہ نہیں جہاں ایک سال کیلئے جج تعینات کر کے پہلے اسے پرکھا جائے اور اگلے برس جو پسند نہ آئے اسے گھر بھجوا کر دیگر کے سر پر مزید ایک سال تلوار لٹکا دی جائے ،ایسے حالات میں کونسا جج آزاد فیصلے دیکر تاریخ رقم کرے گا اور جس جج کو ایک برس بعد گھر بھیجا جا رہا ہو سال بھر میں اس نے جو فیصلے دیئے اس کی قانونی حیثیت کیا ہوگی یہ بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے وکلا مطالبہ کرتے ہیں کہ ججز کی تعیناتی صرف اور صرف میرٹ پر ہونی چاہئے جو روز اول سے کنفرم ہوکر آزادانہ اور خود مختارارانہ فیصلے دے سکے۔