• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

احتساب عدالت، اسحاق ڈار کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد

Accountability Court Rejects The Application Of Exemption From Ishaq Dars Attendance

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کردی۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام پر دائر نیب ریفرنس کی سماعت کی۔

اسحاق ڈار احتساب عدالت میں پیش نہ ہوئے، ان کے وکیل نے حاضری سے استثنی کی درخواست اور میڈیکل سرٹیفیکیٹ پیش کیا ۔

نیب پراسیکیوٹر نے اسحاق ڈار کی درخواست اور میڈیکل سرٹیفیکیٹ مسترد کرکے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرنے کی استدعا کی، اسحاق ڈار کے ضامن نے عدالت کو بتایا کہ اسحاق ڈار لندن میں زیر علاج ہیں ۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ میڈیکل سرٹیفیکیٹ مروجہ طریقہ کار کے تحت ہائی کمیشن کے ذریعے نہیں آیا، تصدیق ہونا ضروری ہے سرٹیفیکیٹ اصل ہے بھی یا نہیں۔

جج نے نیب کو ہدایت کی کہ سرٹیفیکیٹ کی تصدیق کرائیں ۔

نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ میڈیکل سرٹیفیکیٹ میں کسی بیماری کا ذکر نہیں ، اسحاق ڈار کو ورزش کے بعد سانس پھولنے کا مرض بتایا گیا ہے، ڈاکٹرز کے مطابق اسحاق ڈار 4،5منٹ سے زیادہ واک نہیں کرسکتے، میڈیکل سرٹیفکیٹ میں انجیوگرافی کا بتایا گیا ہے جو تشخیصی ٹیسٹ ہے، انجیوگرافی کی سہولت پاکستان میں دستیاب ہے ۔

عائشہ حامد ایڈووکیٹ نے کہا کہ جمعہ کو تشخیصی ٹیسٹ کے بعد معلوم ہو سکے گا کہ اسحاق ڈار کب وطن واپس آ سکتے ہیں۔

عدالت نے اسحاق ڈار کے اثاثے منجمد کرنے سے متعلق چیئرمین نیب کے حکم پر بھی سماعت کی۔

نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ چیئرمین نیب کے حکم پر بینک اکائونٹس اور اثاثے منجمد کیے گئے، نیب نے اسحاق ڈار کے بینک اکائونٹس اور اثاثوں کی تفیصلات بھی عدالت میں پیش کیں۔

نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ اسحاق ڈار کی بیرون ملک بھی جائیداد ہے،مگر دستاویزات نہیں ہیں۔

عائشہ حامد ایڈووکیٹ نے کہا کہ اسحاق ڈار کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم درست نہیں، ریفرنس دائر کرنے کے بعد چیئرمین نیب اثاثے منجمد کرنے کا حکم نہیں دے سکتے۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ چیئرمین نیب کسی بھی مرحلے پر اثاثے منجمد کرنے کا اختیار رکھتے ہیں۔

عدالت نے نیب کی جانب سے اسحاق ڈار کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے مزید سماعت 8 نومبر تک ملتوی کردی۔

تازہ ترین