بلوچستان کے ضلع تربت میں فائرنگ سے 15 افراد کے جاں بحق ہونے کے بعد پنجاب میں ایف آئی اے نے انسانی اسمگلروں کے خلاف کارروائی شروع کردی ہے۔
بلوچستان کے ضلع تربت میں فائرنگ سےجاں بحق 15 افراد کے متعلق حکام کا کہنا ہے کہ مقتولین غیرقانونی طورپر یورپ جانا چاہتے تھے۔
اس انکشاف کے بعد پنجاب میں ایف آئی اے نے انسانی اسمگلروں کے خلاف کارروائی شروع کردی ہے،فیصل آباد،گجرات اور منڈی بہاؤالدین سے اب تک چھ انسانی اسمگلروں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے خالد انیس کے مطابق تربت میں 15افراد کی ہلاکت کے بعد پنجاب کے مختلف شہروں میں انسانی اسمگلروں کے خلاف کارروائی شروع کردی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ تربت میں جاں بحق ہونے والے افراد کو یورپ بھیجنے کا جھانسہ دے کر رقم لوٹنے والے ملزمان اور سہولت کاروں کی تفصیلات اکٹھا کرکے ان کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں بھی تشکیل دیدی گئی ہیں۔
خالد انیس کا مزید کہنا ہے کہ اب تک فیصل آباد،گجرات اور منڈی بہاؤالدین میں کارروائی کرکے 6انسانی اسمگلروں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اےگوجرانوالہ ڈویژن نے یہ بھی کہا ہے کہ متاثرہ خاندان ایف آئی اےگوجرانوالہ دفتر میں رابطہ کریں۔
اس حوالےسے تربت میں قتل ہونے والے گوجرانوالہ کے ایک شخص غلام ربانی کے بھائی کاشف چاند کا کہنا ہے کہ ایجنٹ نے بھائی سے کہا تھا کہ ایران کے ویزے لگوا کر لے کر جائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ ایک ہفتہ پہلے بھائی نے فون پر بتایا تھا کہ وہ لوگ تفتان بارڈرپرہیں اورایران جارہےہیں۔