راولپنڈی(راحت منیر/اپنے رپورٹر سے)لینڈ ریکا رڈ کمپیوٹرائزیشن90فیصدسےزیادہ ہونے کے دعوے کے باوجود تاحال بلاک کھیوٹ ضلع راولپنڈی میں2615، مسنگ انتقالات 33،کمپیوٹرائزڈ ہونے والے انتقالات 19ہزار812رہ گئے ہیں۔باخبر ذرائع کے مطابق حال ہی میں ہونےوالی میٹنگ میں ڈ پٹی کمشنر راولپنڈی نے صورتحال کا نوٹس لیتےہوئے معاملات کو جلد حل کرنے کی ہدا یت کی ہے۔ذرائع کے مطابق جو مواضعات مہنگے یا جن میں مفادات ملوث ہیں ان مواضعات میں نہ صرف پٹواری کئی کئی برسوں سے بیٹھے ہیں بلکہ ان کی کمپیوٹرائزیشن کا عمل جان بوجھ کر مکمل نہیں کیا جارہاہے۔راولپنڈی میں کوٹھہ کلاں اور تحت پڑی کے ساتھ ساتھ ٹوپی اس کی واضع مثالیں ہیں۔اسی طرح ٹیکسلا میں موضع گھیلا خورد شامل ہے۔بلاک کھیوٹس کے باعث آج کےکمپیوٹرائزڈ دور میں بھی عوام نوسربازوں کےہاتھوں لٹ رہےہیں۔اراضی کی خریدوفروحت میں عوام کو سخت مشکلات ہیں اور وزیر اعلی پنجاب نے عوام کوریلیف دینے کیلئےاربوں روپے کا جومنصوبہ شروع کرایا تھا اس کے ثمرات سے آج بھی عوام محروم ہیں۔ذرائع کے مطابق بلاک کھوٹ میں تحصیل راولپنڈی سر فہرست ہے۔اس وقت بھی راولپنڈی تحصیل میں1896کھوٹ بلاک ہیں اور یہ تمام کے تمام ایسے موضاعت میں ہیں جہاں عوام کےاربوں روپے پھنسے ہوئےہیں۔گوجرخان میں13،ٹیکسلا میں104،کہوٹہ میں184،مری میں418کھیوٹ بلاک ہیں۔مری اور کوٹلی ستیاں میں کوئی کھیوٹ بلاک نہیں ہے۔راولپنڈی تحصیل میں ابھی بھی9357انتقالات کمپیوٹرائزڈ ہونے ہیں۔گوجرخان میں6327،ٹیکسلا977،کہوٹہ61کلرسیداں89اور مری میں3001انتقالات درج ہونےوالےہیں۔لینڈ ریکارڈکمپیوٹرائزیشن کا سو فیصد کام مکمل نہ ہونے کا بورڈ آف ریونیو نےبھی نوٹس لیا ہواہےلیکن کام مکمل ہونےکا نام نہیں لےرہاہے اور عوام کی مشکلات کمپیوٹرائزیشن کے باوجودبڑھ گئی ہیں۔