اسلام آباد(وقائع نگار)نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے ایگزیکٹو بورڈ نے ڈیرہ غازی خان شہر کے ساتھ 18 کلومیٹر طویل 4 رویہ ناردرن بائی پاس کی تعمیر کے پی سی ون کی منظوری دے دی۔کشمور ریلوے کراسنگ پر ایک فلائی اوور بھی تعمیر اوربائی پاس کے منصوبے کو 18 ماہ میں مکمل کیا جائے گا،منصوبے پر 4.24،ارب روپے لاگت کا تخمینہ ہے۔اس بات کا فیصلہ ایک اجلاس کے دوران کیاگیا ،جس کی صدارت چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی شاہد اشرف تارڑ نے کی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ کراچی پورٹ سے انڈس ہائی وے پر آنے والی بڑھتی ہوئی ٹریفک اور اس کے ڈیرہ غازی خان شہر سے گزرنے کے پیش نظر اس بائی پاس کی تعمیر ضروری تھی۔مزید برآں انڈس ہائی وے اور قومی شاہراہ N-70 کے سنگم پر واقع ہونے کے باعث چاروں صوبوں کی سرحدیں ڈیرہ غازی خان سے منسلک ہیں۔اس شاہرا ہ کے ساتھ سٹون کرشنگ پلانٹس اور ڈیرہ غازی خان سیمنٹ فیکٹری کی وجہ سے اس علاقے سے ٹوٹے ہوئے پتھر،ریت اور سیمنٹ بھاری ٹریفک کے ذریعے جنوبی پنجاب اور ملک کے دیگر حصوں میں پہنچائے جاتے ہیں،جس کے باعث قومی شاہراہ N-70 پر ہر وقت بھاری ٹریفک جام رہتا ہے جو شہر کے وسط سے گزرتی ہے،جس سے نہ صرف شہریوں کے روز مرہ کے معمولات متاثر ہوتے ہیں بلکہ شہر کے اندر بھی ٹریفک کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔اجلاس کو بتایاگیا کہ مجوزہ بائی پاس کی تعمیر میں ٹریفک کے بہائو میں روانی پیدا ہوگی ،سفری اوقات میں کمی آئے گی اور حادثات کو بھی کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی۔مقامی لوگوں کو آمدورفت کی بہتر سہولیات کی فراہمی سے روز گار کے نئے مواقع پیدا ہونگے اور لوگوں کامعیار زندگی بلند ہوگا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ بائی پاس کی تعمیر کیلئے 60 میٹر چوڑا رائٹ آف وے حاصل کیا جائے گا۔ویدر نالہ،کچی کینال،ڈیرہ غازی خان کینال اور مانکا کینال پر چار بڑے پلوں کی تعمیر بھی منصوبے میں شامل ہے۔جبکہ ڈیرہ غازی خان ۔کشمور ریلوے کراسنگ پر ایک فلائی اوور بھی تعمیر کیا جائے گا۔بائی پاس کے منصوبے کو 18 ماہ میں مکمل کیا جائے گا۔