وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ فیض آباد دھرنا مزید 24گھنٹے جاری رہتا تو فسادات پھوٹ پڑتے ۔
ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ سول اور عسکری قیادت نے ملک کر ملک کو مذہبی تشدد کے خطرے سے بچالیا ۔
ان کا کہناتھاکہ حکومت اور مظاہرین کے درمیان ہونے والا معاہدہ مثالی نہیں تھا لیکن اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔
احسن اقبال کا یہ بھی کہناتھاکہ قوم کو متحد کرنے کے لیے ہمیں زخموں پر مرہم رکھنا ہوگا۔
گزشتہ روز فیض آباد پر مذہبی جماعت کا دھرنا 22 روز بعد حکومت اور مظاہرین کے درمیان ایک معاہدے کے بعد اختتام پذیر ہوا ۔
آج ایک اجلاس میں سابق وزیراعظم اور ن لیگ کے صدر نوازشریف نے تند وتیز سوالات کئے اور استفسار کیا کہ دھرنے والوں کو کس کی سپورٹ حاصل تھی ؟ معاہدے کے نکات کس نے طے کئے ؟آپریشن سے پہلے تمام وسائل کی فراہمی کیوں یقینی نہیں بنائی گئی ؟پہلی کوشش میں ناکامی پر آپریشن کا متبادل منصوبہ کس کا تھا؟
ان تمام سوالات پر وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ وہ اس حوالے سے تفصیلی جوابات علیحدگی میں بتائیں گے ۔