لاہور (خبرایجنسی)پاکستان عوامی تحری کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے بریت کے فیصلہ پر عمران خان کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سپریم کورٹ کے ہر سوال کا جواب اور منی ٹریل دی ،عدالتیں آزاد اور فیصلے میرٹ پر ہورہے ہیں۔ سربراہ عوامی تحریک نے گزشتہ روز پارٹی کے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حدیبیہ کیس کے فیصلہ سے ثابت ہو گیا سپریم کورٹ کسی کے زیر اثر نہیں ،حدیبیہ پیپر کیس نواز شریف کی نیب ٹیم نے کمزور کیا اور لاہور ہائیکورٹ میں فکس میچ کھیلاگیا، حدیبیہ کیس میں اول روز سے چور اور چوکیدار ملے ہوئے تھے اور جان بوجھ کر ریفرنس کو کمزور کیاگیا، عدالتیں ثبوتوں پر فیصلے دیتی ہیں ،فائلیں تیار نہیں کرتیں جبکہ ثبوت اکٹھے کرنے والے اشرافیہ کی نوکری کرتے رہے، انہوں نے کہا کہ ثبوت جمع کرنا نیب کا کام تھا مگر چور اور چوکیدار ملے ہوئے تھے، نتیجہ خزانے کی تباہی کی صورت میں سامنے آیا، پہلی بار سپریم کورٹ کی مانیٹرنگ میں پاناما پر غیر جانبدار جے آئی ٹی بنی اور سارا ٹبر چور ثابت ہوا۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے سانحہ اے پی ایس کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ اے پی ایس ناقابل فراموش، آج بھی شہداء کا بہنے والا خون آنکھوں کے سامنے ہے ، سفاک دہشتگردوں نے پھول جیسے بچوں کو خون میں نہلا کر پوری قوم کے سینے کو زخموں سے چور کیا۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ کے پس منظر میں پوری قوم نے قومی ایکشن پلان مرتب کیا تھا اور توقع کی تھی کہ دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن جنگ لڑی جائے گی مگر درندہ صفت حکمرانوں نے قومی ایکشن پلان کو ناکام بنا کر سانحہ اے پی ایس کے معصوم شہداء کے خون سے غداری کی ۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے پنجاب میں آپریشن کی مخالفت سے لے کر فوجی عدالتوں کو بدنام اور ناکام کرنے تک ہر مرحلہ پر دہشت گردوں کی مدد کی ۔انہوں نے کہا کہ جب تک موجودہ حکمران اور ان کی باقیات مسلط رہے گی اے پی ایس اور ماڈل ٹائون جیسے سانحات ہوتے رہیں گے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف صرف پاک فوج کے افسروں اور جوانوں نے قربانیاں دیں اور دے رہے ہیں۔ انہوں نے دعا کی کے اللہ تعالیٰ اے پی ایس کے شہداء کے درجات بلند کرے اور ان کے معصوم خون کے صدقے پاکستان کو دہشتگردوں اور ان کے ہمدردوں سے نجات دے۔