• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پہلی بار ڈرون نے ڈوبتے ہوئے انسانوں کو بچالیا

پہلی بار ڈرون کے ذریعے سمندر میں ڈوبتے ہوئے دو نوجوانوں کو بچالیا گیا ۔

یہ واقعہ نیو ساؤتھ ویلز کے لینوکس ہیڈ کے ساحلی علاقے میں پیش آیا جہاں ڈرون کے ذریعے ڈوبتے ہوئے دو آسٹریلوی تیراکوں کے پاس ہوا بھرنے والا ایک جیکٹ نما پائپ گرایا گیا اس بروقت مدد سے وہ لقمہ اجل بننے سے بچ گئے۔

پندرہ اور 17 سال کے دو نوجوان تیراکی کرتے ہوئے گہرے سمندر میں چلے گئے تھے۔دونوں نوجوان ساحل سے 700 میٹر گہرے سمندر میں ڈوبنے سے بچنے کے لیے لہروں سے لڑںے لگے اسی دوران ساحل سے اڑنے والے ایک ڈرون نے لڑکوں کے قریب ایک’ریسکیو پوڈ‘ پھینکا جو سطح آب پر گرتے ہی کھل گیا اور اس میں ازخود ہوا بھر گئی۔

نوجوانوں نے پلاسٹک بیگ کو ایک ہاتھ سے تھام لیا اور دوسرے ہاتھ سے تیراکی کرتے ہوئے ساحل پر آگئے۔

نیوساؤتھ ویلز ریاست نے ساحل کے لیے ڈرون ٹیکنالوجی کے استعمال پر تقریبا ساڑھے 4 لاکھ آسٹریلوی ڈالرز خرچ کیے ہیں جس کے تحت ڈوبتے ہوئے تیراکوں کو بچانا، شارک کی تلاش ، ایمرجنسی الارم اور لاؤڈ اسپیکر سے فوری مدد جیسے کام لیے جاتے ہیں۔

 

تازہ ترین