اسلام آ باد (نمائندہ جنگ)پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ قوم کی بیٹی زینب کے قتل کیس میں سب سے پہلے میڈیا کھڑا ہواپھرعوام، عدلیہ ،آرمی چیف کھڑے ہوئے۔ اس کے بعد شہباز حکومت اور پولیس حرکت میں آئی۔ اگر بچی کو قتل کیے جانے کی پہلی واردات پر پولیس جاگ جاتی تو قصور کی 11 بیٹیوں کی عزت اور جان بچ سکتی تھی۔ یہ واقعہ ثبوت ہے کہ سسٹم غیر فعال ہے ۔میڈیا،عوام، سپریم کورٹ اور آرمی چیف نوٹس لیں گے تو انصاف ہو گا، زینب کے قاتل کو مثالی سزا ملنی چاہئے، پولیس پہلی واردات پر جاگ جاتی توقصور کی11 بیٹیوں کی عزت اور جان بچ سکتی تھی۔ گزشتہ روز انہوں نے زینب کے قاتل کی گرفتاری کی خبر آنے پر اپنے بیان میں کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مجرم شاید اس لئے کٹہرے میں نہیں آ سکے کہ ابھی صرف میڈیا اور شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کھڑے ہوئے ہیں؟ جس دن باقی ادارے کھڑے ہوئے تو ملزم پکڑے جائینگے۔