• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران کی تیسری شادی، ٹیریان کےمستقبل کا فیصلہ نہ ہوسکا

Imrans Third Marriage Tyrians Future Yet To Be Decided

عمران خان نے اب تیسری بار شادی کرلی ہے مگر ایک معاملہ ان کی زندگی میں ایساہے جوکہ اب تک حل نہیں ہوسکا ہے اور وہ سیتا وائٹ نامی خاتون سے پیدا ہونے والی ٹیریان وائٹ کا ہے، جس کے بارے میں آنجہانی سیتا وائٹ کا دعویٰ تھا کہ وہ عمران خان کی بیٹی ہیں۔

sita-white-02

سیتا وائٹ کی بیٹی ٹیریان کے حوالے سے ایک چیز جو بہت اہم ہے وہ عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائما گولڈ اسمتھ کا اس بچی کے ساتھ ایک خصوصی برتائو ہے۔

جمائما نہ صرف ٹیریان کی سالگرہ مناتی ہیں بلکہ وہ اپنے ذاتی سوشل میڈیا اکائونٹس پر ٹیریان کی تصاویر اپنے بچوں کے ساتھ شیئر کرتی ہیں۔

واضح رہے کہ تحریک انصاف کےسربراہ عمران خان نے بالآخر اپنی تیسری شادی کی اتوار کی شب تصدیق کردی اور نکاح کے موقع کی تصاویر جاری کردی ہیں۔

sita-white-03_1

عمران خان نے 1995ء میں جمائما گولڈ اسمتھ سے پہلی شادی کی تھی جو کہ 2004ء میں علیحدگی پر منتج ہوئی، جس کے بعد انہوں نےجنوری 2015ء میں ریحام خان سے دوسری شادی کی جبکہ ریحام خان کا کہنا ہے کہ ان کی عمران خان سے شادی اکتوبر 2014ء میں ہوئی۔

اب 18فروری کو عمران خان کی جماعت کے کہنے کے مطابق انہوں نے بشریٰ بی بی عرف پنکی سے شادی کرلی ہے، تاہم عمران خان کے حوالے سے سیتا وائٹ کیا تنازع اب بھی حل نہیں ہوا ہے۔

آنجہانی سیتا وائٹ کا مئی 2004ء میں انتقال ہوچکا ہے، لیکن سیتا وائٹ نے اپنی موت سے قبل امریکی ریاست کیلی فورنیا کی ایک عدالت میں یہ دعویٰ کیا تھا کہ ان کے 90کی دہائی میں عمران خان کے ساتھ مبینہ تعلقات رہے تھے اور اس کے نتیجے میں ایک بچی ٹیریان وائٹ پیدا ہوئی تھی۔

ابتدا میں تو سیتا نے اس معاملے کو نہیں اچھالا، یاد رہے کہ یہ وہ زمانہ تھا جب عمران خان کی جمائما گولڈ اسمتھ کے ساتھ شادی ہوئی تھی، جمائما اور سیتا کے والد لارڈ گورڈی آپس میں دوست تھے۔

sita-white-04

تاہم بعد میں جب مبینہ طور پر عمران خان نے ٹیریان کے حوالےسے اپنے کسی بھی تعلق سے انکار کیا تو سیتا وائٹ نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا۔

وہ چاہتی تھیں کہ عدالت عمران خان کو طلب کرکے اس بچی کی ولدیت کا معاملہ حال کرے تاہم عمران خان عدالت میں پیش نہیں ہوئےجس پر عدالت نے عمران خان کو ٹیریان وائٹ کا والد قرار دیدیا تھا۔

تازہ ترین