• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سینیٹ انتخابات، امیدواروں کی حتمی فہرست جاری

Ecp Issues Final List Of Candidates For Senate Election

خیبر پختونخوا میں سینٹ انتخابات کے پانچ امیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لئے ہیں۔ جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق بھی جنرل نشست سے دستبردار ہوگئے البتہ ٹیکنوکریٹ کی نشست پر بدستور امیدوار رہیں گے۔

جماعت اسلامی کے امیدوار عبدالواسع ، مسلم لیگ ن کے امیدوار قاسم شاہ اور آزاد امیدوار حاجی دلدار خان بھی انتخابات سے دستبردار ہوگئے ہیں۔

تحریک انصاف کے امیدوار عبداللطیف یوسف زئی ٹیکنوکریٹ کی نشست پراپنے کاغذات واپس لینے کے باوجود جنرل نشست پر پارٹی امیدوار ہوں گے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ حتمی فہرست کے مطابق خیبر پختونخوا سے 7جنرل نشستوں کیلئے 14، ٹیکنوکریٹ کی 2نشستوں کیلئے5جبکہ خواتین کی 2نشستوں کیلئے8امیدوار میدان میں رہ گئے ہیں جن کے مابین3مارچ کو رن پڑے گا۔

ملک بھر کی طرح صوبہ خیبر پختونخوا میں بھی سینٹ انتخابات کیلئے3مارچ کو میدان سجے گا جس میں صوبہ کی حکمران پارٹی تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کے علاوہ تمام اپوزیشن جماعتیں بھی نہ صرف حصہ لے رہی ہیں بلکہ تمام پارٹیوں نے اپنے اپنے امیدواروں کا بھی اعلان کیا ہے اور ان کی کامیابی کیلئے رابطوں اور جوڑ توڑ کا سلسلہ جاری شروع کیا ہے۔

صوبہ سندھ اور سینیٹ
پاکستان پیپلز پارٹی نے سندھ سے سینیٹ انتخابات کے لیے اپنے 8امیدواروں کو دستبردار کرالیا،12امیدوار میدان میں رہ گئے ہیں۔

سندھ کے وزیر اطلاعات سیدناصر حسین شاہ، سنیٹرتاج حیدر اور دیگر رہنما الیکشن کمیشن پہنچےجہاں انہوں نے قاسم سراج سومرو، جاوید نایاب لغاری، ندا کھوڑو، نوید اینتھونی، دوست محمد، تاج حیدر، ڈاکٹر یونس اور حمیرا علوانی کو سینیٹ الیکشن سے دستبردار کرایا۔

اس طرح پیپلز پارٹی کے 20 سے 12 امیدوار میدان میں رہ گئے ہیں جن میں رضا ربانی، مولا بخش چانڈیو، مصطفی نواز کھوکھر، محمد علی شاہ جاموٹ، امام دین شوقین، ایاز مہر، مرتضی وہاب، ڈاکٹر سکندر میندھرو،انور لعل ڈین، قرت العین مری اور کرشنا کماری شامل ہیں۔

اس موقع پر سیدناصر حسین شاہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کے 12 امیدواروں کے کامیاب ہونے کی قوی امید ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم سمیت اپوزیشن جماعتیں انتشار کا شکار ہیں، متحدہ قومی موومنٹ کے آپس کے اختلافات سے پیپلز پارٹی کو فائدہ ہوگا۔انہوں نے کہاکہ ہارس ٹریڈنگ کا الزام عجیب ہے۔

 

تازہ ترین