• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گوادر ،سر کاری اراضی کی بند ر بانٹ جاری ،قبضہ ما فیا سر گر م

گوادر ( نامہ نگار) گوادر میں سر کاری اراضی کی بند ر بانٹ جاری ہے ۔گوادر پورٹ سے متاثرہ اراضی کے مالکان کو کم ریٹ پر معاوضے ادا کر نے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔نیوٹاؤن ہاؤسنگ اسکیم میں بھی الاٹیز کو پر یشانی کا سامنا ہے۔ اسمبلی میں گوادر کے متعلق قانون سازی کی جائے۔ گوادر کے مقامی آبادی کے سماجی اور بنیادی حقوق کے تحفظ کے لےئے گوادر بچاؤ تحریک کے نام پر تحریک چلائینگے ۔ ان خیالات کااظہار جمعیت علمائے اسلام (ف ) کے مرکزی رہنماء سابقہ سنیٹر ڈاکٹر اسماعیل بلیدی نے پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ گوادر میں سرکاری اراضی پر تیزی کے ساتھ قبضہ کیا جارہا ہے جبکہ زمینداروں سےہونے والی ملاقات میں بھی انہوں نے اراضی سے بے دخلی کے خدشے کااظہار کیاہے ۔ سرکاری اراضی کی بندر بانٹ انتہائی تشو یش ناک ہے جبکہ مقامی زمینداروں کے خدشات کاازالہ بھی نہیں کیا جارہاہے دوسری طرف حکومت گوادر بندرگاہ کے لیئے مزید اراضی لے رہی ہے لیکن اراضی مالکان کو مار کیٹ ویلیو کے مطابق معاوضے ادا کرنے کے بجائے ان کو سستے داموں ایکوائر کرنے کی پا لیسی بنائی گئی ہے منصوبوں سے لوگوں کی بیش بہاء زمینیں متاثر ہورہی ہیں لیکن حکومت اپنی مرضی اور منشاء ان پر مسلط کرنا چاہتی ہے جو ظلم کے مترادف عمل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیوٹاؤن ہاؤسنگ اسکیم کے فیز فور کی اراضی بھی حاصل نہیں کی گئی ہے اور نہ ہی الاٹیز کی تشفی کی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گوادر کی مقامی آبادی کو بنیادی اور سماجی حقوق کے تحفظ کے لےئے دعوے کےئے جارہے ہیں مگر اس حوالے سے عملی اقدامات ند ا ر د ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک ایک مثالی منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ روزگار میں مقامی نوجوانوں کو فوقیت ، مکران اور گوادر کے طلباء کو ملک کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں اسکالر شپ پر تعلیم دی جائے۔
تازہ ترین