کراچی(اسٹاف رپورٹر) نیشنل بینک نے سوئی سدرن گیس کو اکائونٹ ہی کھولنے نہیں دیا اور دو گول سے شکست دے پہلا چیف آف نیول اسٹاف ہاکی ٹورنامنٹ جیت لیا۔ جمعرات کو ہاکی کلب میں کھیلے گئے فائنل کے اختتام پر چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل محمد ذکاء اللہ نے انعامات تقسیم کئے،تیسری پوزیشن پی آئی اے کے نام رہی۔فائنل میں ہاکی کلب میں سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے تماشائیوں کی ایک بڑی تعداد کلب میں موجودتھی، فائنل میں 13ویں منٹ میں محمد دلبرنے فیلڈ گول سے اپنی ٹیم کو برتری دلائی ۔ دوسرے اور تیسرے کوارٹر میں کوئی گول نہ ہوسکا۔ اس دوران سوئی سدرن نے تین پنالٹی کارنر بھی حاصل کئے جو ضائع ہوئے۔ آخری کوارٹر میں بلال قادر نے دوسرا اور فیصلہ گول اسکور کردیا ۔اس سے قبل تیسری پوزیشن کے میچ میں قومی چیمپئن پی آئی اے کو نیوی نے ٹف ٹائم دیا۔مقررہ وقت تک میچ دو ،دو گول سے برابر رہا، فیصلہ پنالٹی شوٹ آئوٹ پر ہوا۔ مقررہ وقت میں پی آئی اے کی جانب سے محمد عرفان نے کھیل کے14ویں منٹ میں گول اسکور کیا جسے 21ویں منٹ میں اسد عزیز نے برابر کردیا،40ویں منٹ میں محمد زبیر نے پی آئی اے کو پھر برتری دلائی لیکن محمد صابر نے اسے بھی ختم کردیا۔ بعد میں پنالٹی شوٹ آوٹ پر نیوی کیلیے محمد آصف جبکہ پی آ ئی اے کی طرف سے حسیم خان، محمد زبیر، رانا سہیل اور محمد عرفان نے گول بنائے۔ این بی پی کے مظہر عباس نے بہترین گول کیپر اور پاکستان نیوی کے محمد صابر (سات گول ) نے بہترین اسکورر کا ایوارڈ اور25 ہزار روپے کا انعام بھی حاصل کیا، پاکستان نیوی کے اولمپئن راشد محمود کو ٹورنامنٹ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا انہیں 50ہزار روپے ملے۔ فاتح ٹیم کو 11 لاکھ ، رنر اپ سوئی سدرن گیس کو 8 لاکھ اور تیسری پوزیشن کی ٹیم پی آئی اے کو پانچ لاکھ روپے اور میڈلز دیے گئے۔ اس موقع پر پی ایچ ایف کے صدر خالد کھوکھر اور سیکریٹری شہباز احمد بھی موجود تھے۔اختتامی تقریب سے خطاب میں ایڈمرل محمد ذکاء اللہ نے کہا کہ پاک بحریہ ہاکی کی ترقی کے لئے بھرپور کردار ادا کرے گی، کھیلوں سے تعمیری شعور اور ٹیم ورک پیدا ہوتا ہے، ٹورنامنٹ کے دوران کئی نئے کھلاڑی بھی سامنے آ ئے ہیں اس ٹورنامنٹ کا مقصد بھی ہاکی میں بہتری لانا ہے، ٹورنامنٹ کے دوران کئی نئے کھلاڑی بھی سامنے آئے ہیں۔ انہوں نے نئے کھلاڑیوں کی کوچنگ کے لئے نیوی کی جانب سے آسٹروٹرف لگانے کا بھی اعلان کیا۔ نیول چیف نے کہا کہ قومی کھیل میں بہتری کے لئے دیگر اداروں کو بھی آ گے آناہوگا تاکہ ہم حسن سردار، سمیع اللہ، خواجہ جنید، شہباز احمد جیسے کھلاڑی دوبارہ سے پیدا کرسکیں۔