اسلام آباد ( نمائندہ جنگ ) سینٹ قائمہ کمیٹی منصوبہ بندی ، ترقی و اصلاحات نے گوادر میں آکڑ ا ڈیم اور کروت پلانٹ میں بدعنوانیوں کی ایف آئی اے سےتحقیقات اورملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی سفارش کر دی ، قائمہ کمیٹی کا اجلاس سینٹر طاہر حسین مشہدی کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں سمندری پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے اور گوادر میں پانی کی کمی کو پورا کرنے کے حوالے سے تشکیل دی گئی ذیلی کمیٹی کی رپورٹ کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا،، ذیلی کمیٹی کے کنوینر آغا شاہزیب خان درانی نے بتایا کہ آکڑا ڈیم خشک ہوچکا ہے ،کھارے اور نمکین پانی کو پینے کے قابل بنانے کے حوالے سے کروت پلانٹ کے ڈیزائن میں خامیاں تھیں جو صرف 47دن چل سکا ،منصوبہ مکمل طور پر ناکام ہوچکا ہے ،گوادرمیں پانی کی 6ملین گیلن یومیہ طلب ہے،ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے حکام کی عدم شرکت پر کمیٹی نے کارروائی کی ہدایت کرد ی ،قائمہ کمیٹی نے یہ بھی سفارش کی کہ گوادر میں پانی کی قلت کو پورا کرنے کیلئے پانی کی سپلائی کا منصوبہ آؤٹ سورس کیا جائے جس میں بین الاقوامی فرمیں بھی حصہ لیں،ایڈیشنل سیکرٹری سائنس و ٹیکنالوجی نے سمندری پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے بتایا کہ پی سی ون کو سی ڈی ڈبلیو پی نے منظور کرلیا ہے،چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ جس طرح سمندری پھیلاؤ بڑھتا جارہا ہے کراچی سمیت بڑے ساحلی علاقوں کے قریب شہری علاقے سمندر برد ہوجائیں گے۔