ملتان (نمائندہ جنگ) سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ پیشگوئی کرتا ہوں کہ نگران حکومت پر وزیراعظم اور اپوزیشن متفق نہیں ہو سکیں گے ، معاملہ الیکشن کمشن میں جائے گا مگر آخر کار سپریم کورٹ نگران حکومت بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومت انتخابات غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کرے گی۔اگر ایسا ہوا تو پھر اندھیرا ہے اجالا نہیں۔نواز شریف اور ایم کیو ایم کی باری آ چکی۔ اب اگلا ہدف زرداری اور عمران خان ہوں گے۔نگران حکومت بننے کے بعد عمران خان کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا۔وہ بنی گالہ ہائوس کلیئر ہونے پر ہی شکر گزار ہوں گے۔ہاتھ جوڑ کر کہتا ہوں آپ بالادست اور ہم بیس کروڑ زیر دست ہیں ،مگر اپ پاکستاں کے بنا کچھ نہیں ،آپ حاکم نہیں منصف ہیں خدا کے لیے مشرقی پاکستان والی صورتحال نہ بنائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ نگران حکومت بننے کے بعد نواز شریف اور مریم نواز جیل میں ہوں گے۔پھر ملک میں انارکی پھیلے گی۔ میں پاکستان آرمی کا وفادار ہوں اور آرمی ملکی تحفظ کا تہیہ کیے ہوئے ہے۔ میں الیکشن لڑوں یا نہ لڑوں ملک بچانے کی جنگ لڑوں گا اور ہم پاکستان کو توڑنے کا موقع کسی کو نہیں دیں گے سینیٹ الیکشن نوشتہ دیوار تھا جو افسوسناک تھا، شاید (ن) لیگ نے اس کی تیاری اس انداز میں نہیں کی تھی جس کا میں نے انہیں احساس دلایا تھا لیکن (ن) لیگ کے کسی بھی رہنمانے مجھے پوچھا تک نہیں کہ میں کس حال میں ہوں اور میر ی قربانی کو نہ سمجھ پائے۔ مخدوم جاوید ہاشمی نے مزید کہا کہ ملک میں خطرناک بحرانوں کا وقت آنے والا ہے اور یہ سیریز شروع ہو گئی ہے پہلے بلوچستان میں (ن) لیگ کی حکومت گرائی گئی نواز شریف، ایم کیو ایم کی باری آ چکی آج نواز شریف کے جلسہ میں جو لوگ آ رہے ہیں وہ بلانے پر نہیں بلکہ احتجاج کرنے آ رہے ہیں اور احتجاج بڑھتا ہی جا رہا ہے جو آئین سے ہٹ کر بات ہو تی ہے وہ مارشل لاء ہی ہو تا ہے۔ خدا کے لئے پاکستان کو چلنے دو پہلے پیپلز پارٹی کے خلاف جنرل حمید تمام پارٹیوں کو اکٹھا کرتا تھا اسٹیبلشمنٹ کی حکومت پر ملک اکٹھا نہیں ہو گا۔ جمہوریت کے حامیوں اور مخالفین کو آ منے سامنے نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ اڑھائی سال پہلے پار لیمنٹ کو توڑنے کا منصوبہ تھا مگر میں نے اس منصوبے کو آشکار کر دیا اور استعفیٰ دے کر اسمبلی رکنیت کی قربانی دی۔ عمران خان پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کو دھرنے میں شریک کرنا چاہتے تھے۔ پارلیمنٹ کو پہلے میں نے بچا لیا تھا مگر ایک پنکچر بلوچستان کو لگا دیا گیا ہے میں پناہ مانگتا ہوں اس وقت سے جب لیڈر کے بغیر ہجوم سڑکوں پر ہوگا۔خدا کے لیے پاکستان کی اینٹ سے اینٹ نہ بجانے دیں توہین عدالت کے نوٹس سے ڈرتا نہیں پھر بھی ڈرتے ہوئے کہتا ہوں اپنی توہین نہ ہونے دیں مجھے توہین عدالت میں بلایا تو آپ کے لئے پھولوں کے ہار بھی لے کر آؤ ں گا،انہوں نے کہا کہ اب جوتے مارنا شروع ہو گئے ہیں اگر ایک دوسرے کو جوتے مارنے کی روایت چل پڑی تو فائدہ کس کو ہو گا یہ سوچنا تمام محب وطن جمہوری قوتوں کا ہے میں عمران خان کے بھی پائوں پر ہاتھ رکھ سکتاہوں کہ خدا کے لئے پاکستان چلنے دو انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف نے مجھے الیکشن لڑنے کے حوالے سے پیشکش کی جو میں نے قبول نہیں کی انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف چلے گئے ادارے تو نہیں چلے گئے وہ رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ 70سالوں میں سپریم کورٹ نے آئین کی خلاف ورزی کی اورکسی نہ کسی کے ا یماء پر چلی۔ اس بات کو چیف جسٹس آف پاکستان اور ان کے لوگ سوچیں۔ پاکستان کو سپریم کورٹ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں زرداری، عمران، مولانا فضل الرحمن، سراج الحق ودیگر جمہوری قوتوں کے نمائندوں کے سامنے ہاتھ جوڑ کر کہتا ہوں کہ وہ متحد ہو کر ملک وقوم کو بچائیں ۔