• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

الطاف حسین کیخلاف کرمنل چارجز لگانے کیلئےشواہد ناکافی قراردیدیئے گئے

لندن (مرتضیٰ علی شاہ) سکاٹ لینڈ یارڈ نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو پولیس کے سامنے حاضری سے مستثنیٰ کر دیا ہے۔ جیو نیوز نے پیر کی سہہ پہر کو یہ خبر بریک کی کہ پولیس نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین، سرفراز مرچنٹ، طارق میر، ایم انور اور 2دیگر افراد کو مشورہ دیا ہے کہ ان کی ضمانت ختم کر دی گئی ہے اور اب انھیں تفتیش کاروں کی جانب سے بتائی گئی تاریخوں پر تھانے میں حاضری کی کوئی ضرورت نہیں ہے لیکن اس کے ساتھ ہی پولیس نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ پولیس کی ضمانت ختم کئے جانے کے یہ معنی ہرگز نہیں ہیں کہ ان کے خلاف اب کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی اس حوالے سے ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے لیکن اس کے یہ معنی نہیں ہیں کہ انھیں اب تھانے آنے کی ضرورت نہیں ہوگی، پولیس نے یہ بھی اعلان کیا کہ ایم کیو ایم کے دفتر اور پارٹی کے قائد الطاف حسین کے گھر سے 2مختلف چھاپوں کے دوران جو رقم ضبط کی گئی تھی وہ واپس نہیں کی جائے گی اور مال جرم کی ایکٹ 2002 کے تحت تفتیش ختم ہونے تک پولیس کی تحویل میں رہے گی۔ پولیس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ تفتیش کب مکمل ہوگی اس بارے میں کسی مدت کا تعین بہت مشکل ہے ہم پورے انہماک کے ساتھ کام کرتے رہیں گے اور اس مقدمے کے حوالے سے تمام شواہد کی باریک بینی کے ساتھ تفتیش کرتے رہیں گے، جیو نیوز کے نمائندے کے اس سوال پر کہ اس مقدمے میں کسی کو چارج کرنے اور اس پر مقدمہ چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے پولیس کے ترجمان نے کہا کہ اگر کسی کو چارج کرنے اور مقدمہ چلانے کی ضرورت پیش آئی تو اسے عدالت میں حاضری کے سمن جاری کئے جائیں گے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جن 6 افراد کی ضمانت ختم کی گئی ہے نئے شواہد موصول ہونے کی صورت میں انھیں دوبارہ گرفتار کیا جاسکتا ہے۔ پولیس کے ایک ذریعے نے بتایا کہ یہ فیصلہ اس لئے کیا گیا ہے کہ یہ معاملہ بہت پیچیدہ ہے اور مشتبہ لوگوں کو مخصوص مدت تک کیلئے ہی ضمانت پر رکھا جاسکتا ہے غیر معینہ مدت تک کیلئے نہیں۔ پولیس ذریعے نے بتایا کہ ایم کیو ایم سے متعلق تفتیش میں شامل بعض افراد 2سال سے زیادہ عرصے سے ضمانت پر تھے اور ان کو مزید پولیس کی ضمانت پر نہیں رکھا جاسکتا تھا۔ ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ اسے پولیس کی جانب سے یہ نوٹ ملا ہے کہ کرمنل چارج لگانے کیلئے شواہد ناکافی ہیں، بیان میں ایم کیو ایم کے قائد کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ مجھے اس خبر سے سکون محسوس ہوا کہ میٹرو پولیٹن پولیس نے میری، طارق میر اور انور کی پولیس ضمانت ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میں منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے سے اب بھی انکار کرتا ہوں اور دنیا بھر میں موجود اپنے لاکھوں ارکان اور حمایتیوں کا میری حمایت جاری رکھنے پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔
تازہ ترین