• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
, ,

کیا سپروائزری سرٹیفکیٹ کا معاوضہ لینا اور جعلی ملازم بننا جائز ہے؟

سپروائزری سرٹیفکیٹ کا معاوضہ اور جعلی ملازم بننا کیا جائز ہے؟

تفہیم المسائل

سوال: میں ایک انجینیرہوں ،ملازمت کے حصول میں آسانی کے لیے انجینیرنگ کونسل نے ہمیں سپر وائزری سرٹیفکیٹ جاری کیاہے ۔بعض ادارے ہمیں ملازمت دینے کے بجائے صرف سرٹیفکیٹ استعمال کرنے کے لیے ہمیں کچھ معاوضہ دینے کو تیار ہوتے ہیں ،جس کی بناءپر وہ اپنے ادارے میں ہمیں ملازم ظاہر کرتے ہیں۔ کیااس صورت میں ہمارے لیے اس رقم کالینا درست ہے؟(محمد احسان ، کراچی)

جواب:اجارے کی صحیح صورت یہ ہے کہ وہ ادارہ کام کی نوعیت ، مدت اور اجرت کا تعین کرکے آپ کے ساتھ خدمات کا اجارہ کرے ، اس میں شرعاً کوئی خرابی نہیں ہے، لیکن آپ نے جو صورت بتائی ہے ،یہ جھوٹ اور دھوکا دہی کی ہے کہ آپ کے نام ’’پاکستان انجینیرنگ کونسل ‘‘کے جاری کردہ سرٹیفکیٹ کو دکان پر آویزاں کرکے دکان دار یہ تاثر دیتاہے کہ اس کے یہاں کام کی نگرانی باقاعدہ ایک کوالیفائیڈ انجینیر کرتاہے ،حالانکہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔

پس آپ کے لیے یہ اُجرت اور آپ دونوں کا یہ عقد ازروئے شریعت ناجائز ہے، حدیث پاک میں ہے:ترجمہ:’’ جس نے ہمیں دھوکا دیا ،وہ ہم میں سے نہیں ، (صحیح مسلم : 283)‘‘۔ آپ کے لیے اُس رقم کا لینا بھی جائز نہیں ہے ۔

اپنے مالی وتجارتی مسائل کے حل کے لیے ای میل کریں۔

tafheem@janggroup.com.pk

تازہ ترین
تازہ ترین
تازہ ترین