سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی خود نوشت"سچ تو ہے " منظر عام پر آگئی ہے ،کتاب کی باقاعدہ تقریب رونمائی 10اپریل کو ہوگی ۔
چوہدری شجاعت حسین نے اپنی کتاب میںبہت سے ایسے واقعات بھی تحریر کئے ہیں جن کے بعدقومی تاریخ کےمنظرنامے کا دھارا ہی بدل گیا،ان میں سے ایک واقعہ وہ تحریر کرتے ہیں کی ڈاکٹر عبدالقدیرخان پر جب جوہری مواد چوری کرنےکا الزام لگاتو بہت کشیدگی پیدا ہوگئی تھی ، جس میں کئی ممالک کی طرف سے دبائو بھی آرہاتھا ، پرویز مشرف نے مجھے اور ایس ایم ظفر کو بلایا اور کہا کہ ہم اے کیوخان کے پاس جائیں اور انہیں کہیں کہ وہ قوم سے معافی مانگیں ۔
بعد ازاں مجھ سے کہا گیا کہ میں ڈاکٹر قدیر خان سے میں اکیلا ہی ملوں ، ڈاکٹر اے کیوخان سے ملاتو انہوں نے کہا کہ مجھ پرجوہری مواد کی چوری کرنے کاالزام جھوٹا ہے ،میں نے کوئی چیز نہیں بیچی اور نہ ہی میں نے کوئی رقم لی ہے۔
ڈاکٹراے کیوخان مجھے گھر کے اندرونی حصے میں لے گئے اور فرنیچر دکھایاکہ میری اہلیہ کے جہیز کا ہے ، مجھ میں تو فرنیچر خریدنے کی استطاعت بھی نہیں تاہم ڈاکٹر اے کیوخان نے معافی مانگ کر سارا الزام اپنے سرلے لیا یہ بہت بڑی قربانی تھی اور اس ایثار وقربانی سے پوری قوم کے دل میں ان کی عزت بہت بڑھ گئی تھی ۔
واضح رہے کہ چوہدری شجاعت حسین نے 2002سے 2008تک ایک طاقتور سیاستدن کی حیثیت سے قومی تاریخ کےکئی ایسے فیصلے کیے جس نے منظرنامے کا دھارا بدل دیا ، اس خود نوشت میں چوہدری شجاعت حسین نے ملکی تاریخ کے سردا ور گرم واقعات نئے اسلوب سے بیان کیے ہیں۔
چوہدری شجاعت حسین نےاپنی نئی خود نوشت میں نواز شریف ، جنرل پرویز مشرف ، جنرل اشفاق پرویز کیانی ، جسٹس افتخار چوہدری ، سردار فاروق لغاری ، مشاہد حسین سید اور بہت سے کردارجو خفیہ اجلاسوں کا حصہ تھےان کےتذکرے تحریر کئے ہیں ۔