لاہور(نمائندہ جنگ) ایران کے وزیر ٹرانسپورٹ عباس آخو ندی کی قیادت میں وفد نے و فاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق سے وزارتِ ریلوے اسلام آباد میں ملاقات کی ۔اس ملاقات میں ایران نے گوادر اور چاہ بہار کی بندرگاہوں کو ریل لنک سے ملانے کی تجویز پیش کردی انہوں نے کہا کہ کوئٹہ تفتان کا ریل سفر 20کی بجائے8 گھنٹوں میں طے ہو نا چاہے،۔ملاقات میں وزیر میری ٹائم میر حاصل بزنجو، ایرانی نیشنل ریل کمپنی کے حکام کے علاوہ پاکستان ریلوے کی جانب سے چیئرپرسن پاکستان ریلویز مسز پروین آغا‘ مشیروزارتِ ریلوے انجم پرویز‘ ممبرفنانس فیصل اسماعیلی اورسیکرٹری ریلوے بورڈ زبیر شفیع غوری بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران پاک ایران ریل تعلقات کو مضبوط بنانے پر اتفاق ہوا اوریہ بھی طے ہوا کہ 1959 ءکے معاہدے کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔ ملاقات میں ای سی او ٹرین، پاک ایران پسنجر ٹرین، ٹورسٹ ٹرین اور محرم الحرام میں زائرین کی سپیشل ٹرین کی تجاویز پربھی ابتدائی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعدرفیق نے کہا کہ ہم کوئٹہ تفتان ٹریک کی بہتری کے لئے ایرانی کمپنیوں کو بی او ٹی کی بنیاد پر معاہدے کی پیشکش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ کوئٹہ تفتان کا ریل کا سفر 20کی بجائے8 گھنٹوں میں طے ہو نا چاہیے۔ انہوں نے پاک ایران ریل ریلیشن شپ پر جوائنٹ گروپ کی تجویز دی اور سیکرٹری ریلوے بورڈ زبیر شفیع غوری کوفوکل پرسن مقررکر دیا۔جوائنٹ ورکنگ گروپ ایم ایل تھری کی امپروومنٹ اور ریل کے ذریعے تجارت کے فوائد کو سٹڈی کرے گا۔انہو ں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے ریل کے سربراہوں کی پہلے دو طرفہ اور پھر ترکی کے ساتھ سہ طرفہ باقاعدہ اجلاس ہونے چاہئیں۔ وزیر ریلویزنے مزید کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان حکومتوں کے نہیں قوم کے قوم سے رشتے اور تعلقات ہیں،ہمارے قریب آنے کی رفتار اتنی نہیں جتنی ہونی چاہئے تھی۔