• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
سی پیک اور پاکستانی معیشت

پاک چین اقتصادی راہداری کی اہمیت کا اندازہ اس امر سے لگائیں کہ وفاقی منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ سی پیک پاکستان کی معیشت کے لئے آکسیجن ہے، اس نے پاک چین دوستی کو نئی بلندیوں پر پہنچا دیا ، سی پیک کی کامیابی کے لئے ملک میں اتفاق رائے ہے ،منصوبوں نے توانائی کے بحران پر قابو پانے میں مدد دی ،گوادر بندرگاہ ایشیا کی صف اول کی بندرگاہ بن کر ابھرے گی، سی پیک کے 9 صنعتی زون ملک میں روزگار کے نئے موقع پیدا کریں گے،پاکستان وسطی ایشیا ، چین اور جنوبی ایشیا کو جوڑنے کا کاریڈور ہے - 

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزچین میں با ؤ فورم سے خطاب کرتے ہوئےکیا :’’پاکستان 2025 وژن میں ترقی محض سرمایہ کی افزائش کا نام نہیں اس کا ہدف غربت کا خاتمہ ہے ، سی پیک منصوبوں نے توانائی کے بحران پہ قابو پانے میں مدد دی ہے ،بجلی کی فراہمی سے صنعتی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے، روزگار پیدا ہو رہا ہے ، سی پیک کے ذریعہ پاکستان کے پسماندہ علاقوں کو ترقی کے ساتھ جوڑا جا رہا ہے ۔ 

گوادر بندرگاہ ایشیا کی صف اوّل کی بندرگاہ بن کر ابھرے گی ۔اس میں بنیادی انفراسٹرکچر تعمیر کیا جا رہا ہے - سی پیک منصوبوں کو ٹھوس فزیبلٹی ا سٹڈیز کی بنیاد پر منظور کیا جاتا ہے - سی پیک دنیا میں علاقائی تعاون کے نمایاں ترین منصوبوں میں شامل ہو چکا ہے - ٹیکس ، کسٹمز اور سفر کی پالیسیوں کو ہم آہنگ کرنا ضروری ہے تاکہ کارگو اور افراد با آسانی آ جا سکیں ۔مستقبل میں نجی شعبہ کا کردار اہم ہو گا ۔‘‘

سی پیک معیشت

پاک چین دوستی سمندر سے زیادہ گہری اور ہمالیہ سے زیادہ بلند ہے۔ پچھلے کئی عشروں سے متعدد بار دونوں ممالک نے اپنے عمل سے ثابت کیا ہے کہ یہ دوستی ہر آزمائش پر کھری اتری ہے ۔چین آج بھی پاکستان کی ان کوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے ۔ چین کی طرف سے شاہراہ ریشم کی تعمیر میں بے مثال اعانت اور دفاعی تعاون کے حوالے سے پاکستان بھی چینی تعاون کا معترف رہا ہے ۔پاک چین اقتصادی راہداری ایسا پلیٹ فارم ہے جو دونوں ممالک نے طویل مدت تک تعاون کیلئے بنایا ہے جس سے نہ صرف چین اور پاکستان کی عمومی ترقی کا عمل تیز ہوگا بلکہ باہمی روابط کے ذریعے پورےخطے اور دیگر ممالک میں ترقی و خوشحالی آئیگی۔

عالمی اداروں کے مطابق پاکستان دنیا میں تیزی سے ترقی کرنے والا ملک ہے ۔ اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان ہی نہیں دنیا بھر کے لئے تاریخی،تجارتی اور اقتصادی اہمیت کا حامل بن چکا ہے۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے بعد ایشیا ایک بار پھر عالمی منظرنامے میں صنعتی، تجارتی اور اقتصادی ترقی کا محور بن کر ابھر رہا ہے ، سی پیک منصوبہ دنیا میں جاری سب سے بڑا ترقیاتی منصوبہ ہے ، 46 ارب ڈالر مالیت کا پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان کو تیز رفتار اقتصادی ترقی کی شاہراہ پر لے جائے گا،طویل، کشادہ اور محفوظ سڑکیں، توانائی کے منصوبے ، انڈسٹریل پارکس اور گوادر بندرگاہ کا منصوبہ، جس کی تکمیل دہشت گردی کے خلاف جنگ سے متاثرہ پاکستان کے لیے روشن مستقبل کی نوید ہے ۔سی پیک کو 21 ویں صدی کا اہم ترین اقدام ہے ، پاکستان کے وژن 2025ء سے بھرپور ہم آہنگ اور معاون ہے ۔ 

اگر چہ اس منصوبے کی لاگت 46ارب ڈالرہے لیکن اس کے مثبت اثرات اس سے کئی گنا زیادہ ہیں اور یہ پائیدار ہوں گے ۔ پاکستان کے مواصلاتی ڈھانچے کو بھی تقویت ملے گی۔ پاکستان میں ریلویز اور بنیادی ڈھانچے پر 10 ارب ڈالر سے زائد خرچ ہوں گے ۔ 35 ارب ڈالر صرف اور صرف توانائی کے شعبوں کے لئے ہیں جس سے 10400 میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی ۔ اس سے پاکستان کی معیشت کو تقویت ملے گی۔ اس منصوبے سے پاکستان کے تمام علاقوں خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے دور افتادہ علاقوں اور گلگت بلتستان کو یکساں فائدہ پہنچے گا۔ 

چین گوادر ایئر پورٹ کے ساتھ منسلک ہونے کے لئے 162ملین ڈالر کی لاگت سے ایک شاہراہ بھی تعمیر کرے گا ۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری خطہ کا اہم ترین منصوبہ ہے ۔غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان کا رخ کررہے ہیں، اس منصوبے کی بدولت بلوچستان اور پورے ملک میں نئی صنعتیں بنیں گی جس سے نہ صرف روزگار کے مواقع پیدا ہونگے بلکہ یہاں کے لوگوں میں معاشی استحکام کی بدولت خوشحالی وبہتر معیار زندگی کی سہولیات میسر آئیں گی ۔سی پیک کی تکمیل سے نہ صرف ملک میں اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہوگا بلکہ اس سے 2020ء تک پاکستان کا شمار دنیا کی تیزی سے ترقی کرنے والی معیشتوں میں بھی ہوگا۔سی پیک نے پاکستان کو دنیا کا پسندیدہ ترین ملک بنا دیا ہے ۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو ایشیاء کی بہترین اسٹاک ایکسچینج قرار دیا جا رہا ہے ، ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں تین گنا اضافہ ہوا ہے ۔

سی پیک منصوبے کے بعد پاکستان میں حالات میں بہتری آئی اور دنیا ہمیں سرمایہ کاری کی بہترین اور محفوظ ترین منزل قرار دےرہی ہے ،سی پیک سے بڑھتی ہوئی آبادی کے لئے روزگار کے مواقع پیدا ہوسکتے ہیں۔اس سے ملک کے تمام صوبے مستفید ہوں گے جبکہ بلوچستان خیبر پختونخوا اور فاٹا کو خصوصی طور پر فائدہ ہوگا۔منصوبے کو پاکستان کی قسمت بدلنے کے حوالے سے ایک ‘گیم چینجر’ کے طور پر دیکھا جارہا ہے ۔اس سے پاکستان میں 8لاکھ نئی ملازمتوں کے مواقع پیداہونے میں مدد ملے گی۔چین اور پاکستان اس منصوبے کو کامیاب بنانے کے لئے پر جوش ہیں۔

سی پیک اور روزگار

سید کمال حسین شاہ سی پیک سے روزگار کے وسیع مواقع پر رقم طراز ہیں کہ سی پیک کے ذریعے معاشی اور علمی انقلاب آئے گا،چینی صنعتوں کی پاکستان میں منتقلی سے بے روزگاری کا خاتمہ، مختلف شعبوں میں معلومات کا تبادلہ اور مہارت میں اضافہ ہوگا،صنعتی زونز کے قیام سے مقامی صنعت کاروں کے لئے سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع پیدا ہونگے ،چینی صنعتوں کی پاکستان میں منتقلی سے بے روزگاری کا خاتمہ، مختلف شعبوں میں معلومات کا تبادلہ اور مہارت میں اضافہ ہوگا۔ 

پاکستان اور چین کے مابین صنعتی تعاون کے نتیجے میں مقامی صنعت کو فروغ اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوگا،چینی صنعتوں کی پاکستان میں منتقلی سے بے روزگاری کا خاتمہ، مختلف شعبوں میں معلومات کا تبادلہ اور مہارت میں اضافہ ہوگا،صنعتی زونز کے قیام سے مقامی صنعت کاروں کے لئے سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع پیدا ہونگے ، پاک چین صنعتی تعاون پاکستان کو خطے میں پیداواری مرکز بنا دے گا۔اس منصوبے سے نہ صرف پاکستان کو دنیا بھر میں اعلیٰ مقام ملے گا بلکہ ٹیکس کی مد میں ہونے والی آمدن پاکستان کی معیشت پر شاندار اثرات بھی ڈالے گی۔ 

پاکستان میں معاشی انقلاب برپا کرنے والا یہ منصوبہ نہ صرف ایک شاہراہ ریشم کو جنم دے گا جو تجارت کو محفوظ، آسان، اور مختصر بنائے گی، بلکہ اس کے ساتھ ہی گوادر کو ایک انتہائی اہم مقام میں تبدیل کر دے گا جس کی جستجو ترقی یافتہ ممالک کرتے ہیں۔اس منصوبے کو چینی کمپنیاں پایہ تکمیل تک پہنچائیں گی جس سے ہزاروں پاکستانیوں کو بھی روزگار میسر ہوگا۔ 

مگر بات صرف گوادر کی بندرگاہ تک محدود نہیں، اس میں اور منصوبے بھی شامل ہیں جن پر 5 ارب ڈالر کا زر کثیر خرچ ہوگا۔سی پیک کی تکمیل سے پاک چین اقتصادی رابطوں اور باہمی تجارت میں مزید استحکام آئے گا، جس سے قومی برآمدات کے فروغ میں مدد ملے گی اور اقتصادی راہداری منصوبے سے چین کے علاوہ خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ بھی اقتصادی رابطوں میں اضافہ سے قومی معیشت کی ترقی میں مدد ملے گی۔ کسی بھی ملک و قوم کی تاریخ میں ایسے مواقع شاید ہی آتے ہیں جیسا شاندار موقع پاکستان کو ملا ہے۔

تازہ ترین