• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
ایک درخت کی کہانی

محمد جمیل اختر

ایک گلی کے سرے پر بہت پرانادرخت تھا،جس پرکئی پرندوں کے گھونسلے تھے۔ اس کےنیچے بچے کھیلاکرتے تھے، پھر یوں ہوا کہ بہت سے لوگوں کودرخت سے شکایت رہنے لگی ، واپڈاوالوں نے کہاکہ اگراس کی شاخیں بہت بڑھ گئیں توبجلی کی تاروں کا نقصان ہوگا،سو، اسے کاٹ دیاجائے ، صفائی کے محکمے والے بھی درخت کاٹنے کے حق میں تھے کہ انہیں صبح بکھرے پتے سمیٹتے میں وقت لگتاتھا۔

ٹھیکدارصاحب کو جب یہ معلوم ہوا کہ اس پرانے درخت کی لکڑی بہت قیمتی ہے تو وہ دن رات لوگوں کو اس درخت کی برائیاں بتایاکرتے، کہتے کہ بڑافائدہ تو یہ ہوگا کہ پرندوں کے شوروغل سے جان چُھوٹے گی ، پھر ایک روز محلے کے لوگوں نے درخت کاٹ دیا ۔پرندے آخری بار شوروغل مچاتے جانے کہاں چلے گئے۔۔۔ٹھیکدار صاحب سچ کہتے تھے اب شوروغُل بالکل بھی نہ تھا۔۔۔لیکن محلے کی زمین سیم زدہ ہونے لگی۔

تازہ ترین
تازہ ترین