لاہور(پ ر) کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز لاہور سی پی این ای کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا ۔ جس کی صدارت سی پی این ای کے سابق صدر مجیب الرحمان شامی نے کی ۔ میٹنگ کے شرکاء نے ملک کی مجموعی صورتحال سمیت آزادی اظہار اور میڈیا کے کردار کے حوالے سے جاری صورتحال کا جائزہ لیا اور کئی امور پر اپنی تشویش کا اظہار بھی کیا ۔کونسل کے چند اراکین وعہدیداروں کی غیر صحافتی اور غیر پیشہ ورانہ سرگرمیوں پر کھل کر اظہار کیا گیا اور مطالبہ کیا گیا کہ جلد از جلد ان کے تدارک کا اہتمام کیا جائے تاکہ سی پی این ای اپنی روایات کے مطابق جمہوری عمل کے استحکام میں اپنا کردار کر سکے۔ اجلاس میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کے اس سو وموٹو پر اطمینان کا اظہار کیا گیا جس میں لاہور ہائیکورٹ کے اس فیصلے پر وضاحت کی گئی تھی کہ میاں نواز شریف ، مریم نواز اور ان کی دیگر ساتھیوں کی تقاریر نشر کرنے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ شرکاء کا خیال تھا کہ فاضل چیف جسٹس کے بروقت اقدام سے عدلیہ کا وقار بلند ہوا ہے اور پاکستانی میڈیا میں اطمینان کی لہر دوڑگئی ہے۔ اجلاس میں اس امید کا اظہار بھی کیا گیا کہ محترم چیف جسٹس مختلف میڈیا گروپوں کی شکایات کا نوٹس بھی لیں گے اور ملک میں آزادی اظہار کے فروغ میں فیصلہ کن کردار بھی ادا کریں گے۔ شرکاء کا اس بات پر بھی اتفاق تھا کہ سی پی این ای کے بعض اراکین اور عہدیداروں کی سرگرمیاں اس تنظیم کے اغراض و مقاصد اور مفادسے مطابقت نہیں رکھتیں ۔ ان پر لازم ہے کہ وہ انہیں فی الفور ترک کر دیں اور کاروباری و اشتہاری معاملات میں اس باوقار تنظیم کو نہ گھسیٹیں۔ اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ کراچی اور اسلام آباد میں جلد ایسے اجلاس بلا کر اراکین و عہدیداروں کو اعتماد میں لیا جائے تاکہ سی پی این ای کے وقار کو مزید ٹھیس نہ پہنچے۔اجلاس میں شریک مدیران میں رمیزہ مجید نظامی (نوائے وقت) ، الطاف حسن قریشی (اردو ڈائجسٹ) ، سہیل وڑائچ (روزنامہ جنگ) ، محمود صادق (روزنامہ دن) ، جمیل اطہر(روزنامہ جرأت)، سلمان غنی (روزنامہ دنیا)، سلیم بخاری (دی نیشن) ، ممتاز طاہر (روزنامہ آفتاب) ، عمر شامی (روزنامہ پاکستان )،سید ممتاز احمد(روزنامہ مشرق)نوید چوہدری(سٹی 42) اور سجاد بخاری (روزنامہ ابتک) شامل تھے۔