• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نظام میں مشکلات کی ذمہ دار سپریم کورٹ نہیں، چیف جسٹس

 نظام میں مشکلات کی ذمہ دار سپریم کورٹ نہیں، چیف جسٹس

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ بہت مرتبہ ذکر کرچکا ہوں کہ نظام میں بہت سی مشکلات ہیں، اگر 1872 کا قانون تبدیل نہیں کیا گیا، عدالتیں نہیں بنائی گئیں اور ججز نہیں دیئے گئے تو اس کی ذمہ دار سپریم کورٹ نہیں۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے پشاور ہائیکورٹ اور ماتحت عدالتوں کے ججوں، ہائیکورٹ بار اور ڈسٹرکٹ بارز کے صدور اور دیگر عہدیداروں سے خطاب کر رہے تھے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ریاست کی سب سے کم ترجیح عدلیہ ہے تو ذمے دار میں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگوں کی ہم پر تنقید ہے کہ ہم فیصلے جلد اور قانون کے مطابق نہیں کر رہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں اپنا ہاؤس ان آرڈر کرنا ہے، اکیلے اس نظام کو ٹھیک کرنے کی استطاعت نہیں، مسائل حل کرنا تمام ججز کی ذمہ داری ہے اور جیسے بھی مصائب ہوں گے اس میں رہتے ہوئے کام کرنا ہے۔

چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا کہ دفتر نے کئی کیسز پر اعتراضات لگا کران کو اپنے پاس رکھا ہوا تھا، ان کیسز کو سننے یا نہ سننے سے متعلق فیصلہ ججز کو کرنا تھا دفتر کو نہیں، اس طرح کی 225 پٹیشن میرے پاس آئیں جو روزانہ 10،10 کر کے نمٹائیں۔

تازہ ترین