آپ کے مسائل اور اُن کا حل
سوال :۔ جب میں کالج میں پڑھتی تھیں ، نوٹس فوٹو اسٹیٹ کرانے کے لیے پیسے لیے جاتے تھے۔ ایک بار میرے پاس دو روپے کم تھے تو ایک لڑکی نے میرے دو روپے دیے، ساتھ ساتھ ہنسی میں کہنے لگی میں یہ دو روپے کبھی معاف نہیں کروں گی، میں نے بھی اس بات کو سنجیدہ نہیں لیا اور دو روپے واپس نہیں کیے، کئی سال گزرچکے ہیں ۔ اب خیال آیا تو مجھے اس لڑکی کا کچھ پتہ نہیں ہے، اگر یہ ادھار کے زمرے میں آتا ہے تومیں نے سنا ہے کہ ادھار لے کر واپس نہ کرنے والے کی بخشش نہیں ،اب مجھے یہ خوف ہے کہ کہیں آخرت میں اس بات پر میری پکڑ ہو، پریشان ہوں اس مسئلے کا کیا حل ہے؟
جواب:۔ دوستانہ بے تکلفی سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ رقم قرض نہیں تھی، مگرجوزبانی صراحت اس نے کی اس کی بناء پر یہ رقم قرض ہے۔اب اگر اس کاعلم نہ ہوتواس کی طرف اتنے پیسے صدقہ کردیں۔(شامی (4/283، کتاب اللقطۃ، ط، سعید)
اپنے دینی اور شرعی مسائل کے حل کے لیے ای میل کریں۔
masail@janggroup.com.pk