نوشہرہ (نمائندہ جنگ)پاکستان تحریک انصاف کے 17ارکان اسمبلی نے تحریک انصاف کے چئیر مین عمران خان کی جانب سے جاری شوکاز نوٹسز کو مسترد کردیا۔ انہوں نےنوٹسز پھاڑ ڈالے اور مطالبہ کیا کہ پی ٹی آئی کے چیرمین عمران خان اور وزیر اعلیٰ پرویز خٹک پندرہ دن کے اندر خیبرپختونخوا اسمبلی کے ارکان اسمبلی کی پگڑیاں اچھالنے پر معافی مانگیں۔ا گر قیادت نے معافی نہ مانگی تو ہم بہت کچھ کریں گے اور تمام حقائق سے پردہ اٹھائیں گے،ہماری طرف سے بھی معافی کادورازہ بند ہوجائے گا۔ عمران خان نے شیروانی کی خاطر خیبرپختونخوا کو قربان کیا ہے،پرویز خٹک بتائیں سینٹ چیئرمین کوکتنے ووٹ فروخت کئے، ہماری طرف سے بھی معافی کادورازہ بند ہوجائے گا۔ بصور ت دیگر ہم اعلیٰ عدلیہ سے انصاف کے لیے دروازہ کھٹکٹھانے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔ چیف جسٹس سپریم کورٹ ثاقب نثا ر معاملے کااز خود نوٹس لیں اور دیکھیں کہ تحریک انصاف کی قیادت نے کن لوگوں کو سینٹ کا ٹکٹ دیا۔ چالیس چالیس کروڑ روپے میں سینٹ کے ٹکٹ فروخت کیے گئے۔ فوری جوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کرائی جائیں ۔ سینٹ چیرمین شپ کے لیے خیبرپختونخوا کو کیوں نظر انداز کیاگیا۔ تحریک انصاف کے چیرمین یہ بھی بتائیں کہ تخت لاہور پر حکومت بنانے کی خاطر خیبرپختونخوا کے عوام اور عوامی نمائندوںکو قربان کردیا۔ ان خیالات کااظہار خیبرپختونخوا اسمبلی کے دس اراکین اسمبلی قربانی علی خان ، وجہیہ الزمان، یاسین خلیل، صوبائی وزیر رابطہ عبدالحق، جاوید نسیم، عبید اللہ مایار، محب اللہ، محترمہ نسیم حیات، نرگس بی بی اور نگینہ خان نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا ۔اس موقع پر ضیا ء اللہ افریدی بھی موجود تھے۔ قربانی علی خان نے کہا کہ پارٹی تبدیل کرنے کے حوالے سے لائحہ عمل بعد میں طے کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ ہم ملک بچانے نکلے ہیں۔ اور اسی نعرے پر تحریک انصاف میں شامل ہوئے اور ایک بڑی پیپلز پارٹی کو چھوڑ ا۔ ہمیں نہیں معلوم تھا کہ تحریک انصاف حکومت بنائے گی ہم تو ایک سوچ کے ساتھ تحریک انصاف میں شامل ہوئے تھے۔ قربان علی خان نے کہا کہ اگر تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے 15 دن کے اندراندر اراکین اسمبلی سے معافی نہ مانگی تو ان کے خلاف تمام وہ ثبوت پیش کریں گے جن کا وہ سوچ بھی نہیں سکتے ۔ اس موقع پرپریس کانفرنس کے دوران اراکین صوبائی اسمبلی نے تحریک انصاف کی قائم کردہ کمیٹی کی طرف سے شوکاز نوٹسز کی کاپیاں پھاڑدیں ۔ قربان علی خان نے کہا کہ الزامات پہلے لگے جبکہ نوٹس بعد میں بھجوائے گئے ہم ان دونوں کے خلاف عدالت جائیں گے ۔ ماری بہنوں کے سروں کی چادر ا ٹھائی گئی ہے حالانکہ پختون روایات کے مطابق پختون بہنوں کے سروں پر چادر ڈالتے ہیں عمران خان صرف شیروانی کیلئے پختون قوم کو بدنام کررہے ہیں اور پنجاب کو خوش کرنے کیلئے خیبرپختونخوا کے ایم پی ایز پر بے بنیاد الزامات لگا رہے ہیں ۔ قربانی علی خان نے کہا کہ وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے خود اراکین اسمبلی کے خرید وفروخت میں حصہ لیا ،پرویز خٹک خود بتائیں کہ انہوں نے سینٹ چیئرمین پر کتنے ووٹ فروخت کئے؟ جنگلہ بس کا واویلہ کرنے والے عمران خان اور پرویز خٹک نے خود جنگلہ بس کی خاطر پشاور کو کھنڈرات میں تبدیل کرکے اربوں روپے کی کرپشن کی اور جنگلہ بس کو 70 ارب روپے تک پہنچا کر خیبرپختونخوا کو مقروض بناکر صوبہ کا بیڑا عرق کردیا ۔ اس موقع پر نسیم حیات نے کہا کہ مجھے بھی پی ٹی ائی والوں نے رقم دی مگر نہیں بتائوں گا۔ یہ رقم پی ٹی ائی والوں نے مجھے کیوں دی اسکا جواب وزیر اعلیٰ پرویز خٹک خود دیں گے۔ میں اب سب کچھ نہیں کہہ سکتی ۔ انھوں نے کہا کہ چیف منسٹر ہاؤس میں ایم پی ایز کو باقاعدہ رقم دے کر ووٹ استعمال کرنے کی اجازت دی گئی ۔ مقررین نے کہا کہ ہمیں اس لئے بدنام کیاگیا کہ ہم پرویز خٹک کی کرپشن، اقرباء پروری اور نظریاتی کارکنوں سے ناروا سلوک کی آواز بلند کرتے تھے انہوں نے کہا کہ پرویز خٹک لاکھ کوشش کریں لیکن حقیقت قوم کے سامنے ضرور آئے گی ہم اور ہماری بہنوں نے قرآن پر حلف اٹھا کر کہا ہے کہ ہم نے پارٹی امیدواروں کو ووٹ دیا ہے جبکہ پرویز خٹک گروپ کے آدمیوں نے ووٹ فروخت بھی کئے اور اپنے آدمیوں کو صابن سے نہلا بھی دیا۔ وجیہہ الزمان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر لاہور میں جنگلہ بس تھی تو وزیر اعلیٰ پرویز خٹک پشاور میں میٹر بس کیوں بنارہے ہیں؟ستر ارب روپے میں نیاپشاور بن سکتا تھا۔ پی ٹی آئی کے امیدواروں نے چار چار کروڑ روپے پارٹی کو دئیے ۔یاسین خلیل نے کہا کہ عمران خان نے اپنی کارکردگی دکھانے کے لیے ضیا ء اللہ افریدی کوبدنام کیااوربے عزت کیا۔ اس موقع پرصوبائی رابطے کے مشیر عبدالحق نے کہا میں ایسی وزارت پر لعنت بھجتاہوں۔میں تو برائے نام مشیر تھا۔ میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دیتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف میں نظریاتی کارکنوں کیلئے کوئی جگہ نہیں اور پرویز خٹک کے جائز اور ناجائز کام کی حمایت کرنے والے تحریک انصاف کا حصہ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ 22 ایم پی ایز کے علاوہ دیگر ایم پی ایز بھی بہت جلد تحریک انصاف سے مستعفی ہوکر تحریک انصاف کا صوبے سے صفایا کردیں گے انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے عمران خان کے جھوٹے وعدوں میں آکر تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی تھی کہ تحریک انصاف حقیقی معنوں میں عوام کو انصاف دے گی اور تبدیلی لائیں گے لیکن انہوں نے خیبرپختونخوا کو 60 سال پیچھے دھکیل دیا ہے اور جتنی کرپشن ان لوگوں نے صرف پشاور میں کی ہے 60 سالہ تاریخ میں کسی نے نہیں کی۔