لاہور(نمائندہ جنگ)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ حرام کی دولت سے الیکشن لڑ کر اقتدار میں آنے والوں کا ملکی بہتری کیلئےکوئی ایجنڈا نہیں ہے، 2018ءکا الیکشن قریب آتے ہی سیاسی یتیموں نے پارٹیاں بدلناشروع کردی ہیں یہ ایسے خوش قسمت ہیں جن کی کفالت کیلئے ہر پارٹی تیار ہوتی ہے ،انہی لوگوں نے ہماری سیاست کو بدنام کیاہے ، سیاسی جماعتوں کو کرپٹ عناصر کی حوصلہ افزائی کی بجائے ان کا الٹرا ساؤنڈ کرناچاہیے جس پارٹی کو چھوڑا ہے اس میں کیا کردار ادا کیا تھا جو دوسری پارٹی میں شامل ہو کر مثبت کردار ادا کریں گے ؟ متحدہ مجلس عمل 13 مئی کو مینار پاکستان پر ایک بڑے جلسہ عام میں موجودہ سرمایہ دارانہ ، جاگیردارانہ نظام اور منافقانہ سیاست کے خاتمے کے لیے متبادل نظام دیگی جس کے نتیجہ میں ایوانوں کے دروازے کرپٹ اور قومی خزانہ لوٹنے والوں کے بجائے غریب کیلئے بھی کھلیں گے،موجودہ سٹیٹس کو کی سیاست نے عوام کو عزت کی زندگی سے محروم کیاہے،اس نظام میں غریب کا کام ان بڑوں کو کاندھوں پر بٹھا کراقتدار کے ایوانوں میں پہنچانا اور ان کی عیاشیوں کیلئے بل اور ٹیکس ادا کرناہے ، 70سال سے یہی تماشا لگا ہوا ہے ،ہم نے غریب کیلئے سیاست کا موٹروے کھولناہے ان خیالات کااظہار انہوں نے منصورہ میں جماعت اسلامی پنجاب کے زیراہتمام پنجاب بھر سے آئے ہوئے ضلعی امرا اور شوراؤں کے کنونشن سے خطاب کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ، اس موقع پر ڈپٹی سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی اظہر اقبال حسن ، امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد ، سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی قیصر شریف اور امیر جماعت اسلامی لاہور ذکر اللہ مجاہد بھی موجود تھے،سینیٹر سرا ج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی اور ایم ایم اے آئندہ انتخابات میں کرپٹ ، نیب زدہ ، قرضے معاف کرانے والوں اور قومی دولت لوٹ کر باہر کے بینکوں میں جمع کرانے والوں کو ٹکٹ دینے کی بجائے صاف ستھرے ، دیانتدار اور صاحب کردار باصلاحیت لوگوں کوٹکٹ دے گی ،مرکزی اور صوبائی حکمرانوں نے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کیا کارنامہ انجام دیاہے، انہیں گالیوں اور مولا جٹ کا کردار ادا نہیں کرناچاہیے ، سیاست دان خصوصاً حکمران قوم کا باپ ہوتاہے اور وہ قوم کی بہتری کے لیے اقدامات اٹھاتاہے ،سراج الحق نے الیکشن 2018 ءکے لیے منصورہ میں فنڈریزنگ کا بھی افتتاح کیا ، اس موقع پر جماعت کے مرکزی ذمہ داران اور کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی ، سرا ج الحق نے الیکشن سے قبل فنڈ کا آغاز کر تے ہوئے پنجاب کی ضلعی شوراؤں اور امرائے جماعت سے کہا کہ لوگوں سے ووٹ ، نوٹ اور سپورٹ مانگو، انقلاب کے لیے یہ سب چاہیے، سینیٹر سراج الحق نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ بڑا بھائی ایک پارٹی میں ہے تو چھوٹا بھائی دوسری پارٹی میں ،چچا ایک کے ساتھ ہے تو بھتیجا دوسرے کے ساتھ، اس طرح انقلاب نہیں آتا ، انقلاب وہ ہو گا جو ہم لائیں گے ، میاں نوازشریف کے مستقبل سے متعلق انہوں نے کہاکہ مجھ سے پاکستان کے عام شہریوں کا مستقبل پوچھیں ان سیاستدانوں کے مارشل لاءمیں بھی وارے نیارے ہوتے ہیں ، میرا ان کو مشورہ ہے کہ وہ اب تو بہ و استغفار کریں اور اللہ سے ملاقات کی تیاری کریں وہ خود کہتے ہیں کہ اڈیالہ جیل کو ان کیلئے تیار کیا جارہاہے ،اس پر کوئی تبصرہ نہیں کرناچاہتا۔متحدہ مجلس عمل اور جماعت اسلامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے منصورہ میں کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں لیڈرشپ کا خلاء موجواد ہےاور جماعت اسلامی بہترین قائدانہ صلاحیتیں رکھتی ہے،اس موقع پر متحدہ مجلس عمل پنجاب کے صدر اور امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود نے کہا کہ ملک اس وقت معاشی اور سیاسی بحرانوں کا شکار ہے،سوچی سمجھی سازش کے تحت حالات خراب کئے جا رہے ہیں ،عوام دشمن پالیسیوں اور اداروں کی مایوس کن کارکردگی کی وجہ سے پاکستان مسائلستان بن چکا ہے،موجودہ نظام پر عوام کا کھویا ہوا اعتماد بحال کرنیکی ضرورت ہے،ماورائے آئین اقدامات سے نہ کبھی مثبت تبدیلی آئی ہے نہ آئیگی۔