سان فرانسسکو: حنا کوچلر
پہلی سہہ ماہی میں فیس بک کی آمدنی اور منافع میں اضافے سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس کے اشتہارات کے کاروبار میں بھی اضافہ ہوا ہے کیونکہ اس نے سماجی نیٹ ورک پر مواد اور رازداری کے بارے میں تنازعات کا جواب دیا ہے۔
17 مارچ کو کیمبرج اینالائیٹکا اسکینڈل منظر عام پر آنے سے قبل کے مقابلے میں حصص، جو بدھ کو ٹریڈنگ بند ہونے کےوقت 14 فیصد نیچے تھے،نتائج کے بعد ایک گھنٹے بعد ٹریڈنگ میں 7 فی صد سے زائد منافع ہوا۔
’’امریکا اور کینیڈا میں روزانہ کی بنیاد پر فعال صارفین کی تعداد، جہاں سے فیس بک فی صارف سب سے زیادہ آمدنی پیدا کرتی ہے، 185 ملین افراد نے حمایت میں ٹک کیا،جو2017 کی تیسری سہہ ماہی کی تعداد کے مساوی ہے۔‘‘
سہ ماہی میں کمپنی کی خالص آمدنی 5 ارب ڈالر تھے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 63 فیصد زائد ہے۔ تجزیہ کاروں نے 1.69 ڈالر کی پیشنگوئی کی تھی، اور35.1 ڈالر اوسط کے مقابلے میں فی حصص آمدنی 25 فیصد زیادہ تھی۔
آمدنی، جس کا کا بڑا حصہ اشتہارات سے پیدا ہوتا ہے، پہلی سہہ ماہی میں دوبارہ تیز ہوگئی۔ فروخت نے تقریبا 12 ارب ڈالر سے 49 فیصد چھلانگ لگائی،جو 11.4 ارب ڈالر آمدنی کی متفقہ پیشن گوئی سے زیادہ ہے۔اشتہارات کی تمام آمدنی میں موبائل کا 91 فیصد حصہ ہے۔
فیس بک انتظامیہ کیلئے مشکل سہہ ماہی تھی جیسا کہ اس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی مہم کیلئے کام کرنے والی تجزیاتی کمپنی کیمبرج اینالائیٹیکا کو 8 کروڑ 70 لاکھ صارفین سے زائد کی ذاتی معلومات کا بڑی تعداد میں لیک ہونے کا انکشاف ہونے کا جواب دینے کیلئے جدوجہد کی۔ لیک کے بارے میں پہلی رپورٹ سہہ ماہی کے آخری دو ہفتوں میں آئی، لہٰذا طویل المدتی اثرات ابھی تک نہیں دیکھے جاسکتے۔
تاہم اس سے پہلے بھی فیس بک صارفین کے خاندانوں اور دوستوں کی جانب سے پوسٹس کے حق میں، جزوی طور پر پلیٹ فارمز پر جعلی خبروں اور آتشی سیاسی بحث پر تنازعات کے جواب میں کاروباری اداروں اور نیوز پبلشرز کی جانب سے مواد کو کم کرنے کیلئے اپنی نیوز فیڈ کو تبدیل کررہی تھی۔
فیس بک کے بانی اور چیف ایگزیکٹو مارک زکر برگ نے بدھ کو دوبارہ کہا کہ کمپنی کو اہم چیلنجز کا سامنا ہے تاہم 2018 میں کاروبار کا مستحکم آغاز کا دور تھا۔ انہوں نے سرمایہ کاروں کو بتایا کہ وہ دنیا کو منسلک کرنے کے فیس بک کے بنیادی اہم مشن سے دستبردار نہیں ہونا چاہتے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنی ذمہ داریوں کا وسیع جائزہ لے رہے ہیں اور اس بات کو یقنی بنانے کیلئے کہ ہماری خدمات کا بہتر استعمال ہورہا ہے، اس کی تحقیقات کررہے ہیں۔لیکن ہمیں لوگوں سے رابطہ قائم کرنے، ہماری کمیونٹی کو مضبوط بنانے اور دنیا کے ساتھ مل کر ایک دوسرے کے ساتھ مل کر مدد کرنے کیلئے ہمیں نئے ٹولز بنانے کی بھی ضرورت ہے۔
کمپنی نے کہا کہ یہ اس کے منافع کی رقم میں اضافہ کررہی ہے یہ اپنے شیئر ہولڈرز کو واپس لاررہی ہے، شیئر دوبارہ خریدنے کے پروگرام میں 9 ارب ڈالر کا اضافہ کیا جو دراصل 6 ارب ڈالر مجاز تھا۔ شیئرز کی دوبارہ خریداری کا اصل پروگرام تقریبا تقریبا مکمل ہوگیا تھا۔
کیمبرج اینا لائیٹکا انکشاف کے بعد پیدا ہونے والی ہیش ٹیگ ڈیلیٹ فیس بک مہم کے باوجود سہہ ماہی میں نیٹ ورک چھوڑنے والے صارفین کی وجہ سیاسی تنازعات ظاہر نہیں ہوئیں۔ نہ ہی سہہ ماہی میں اس کی نیوز فیڈ الگورتھم میں تبدیلیوں کی وجہ سے صارفین کی تعداد کو متاثر کرنے یا فیس بک پر وقت صرف کرنے میں کمی ظاہر ہوئیں۔
مارچ کے اختتام پر فیس بک کے فعال صارفین کی تعداد 2 ارب 20 کروڑ ہے جو گزشتہ سال سے 13 فیصد زیادہ ہے۔ اس نے کہا کہ ان میں سے ڈیڑھ ارب سائٹ یا ایپلیکیشنز کیلئے روزانہ لاگ آن ہوتے ہیں۔
امریکا اور کینیڈا میں روزانہ کی بنیاد پر فعال صارفین کی تعداد، جہاں سے فیس بک فی صارف سب سے زیادہ آمدنی پیدا کرتی ہے، 185 ملین افراد نے حمایت میں ٹک کیا،جو2017 کی تیسری سہہ ماہی کی تعداد کے مساوی ہے۔گزشتہ سسہ ماہی میں پہلی بار تعداد میں کمی آئی تھی۔
جیسا کہ مشتہرین کیلئے اشتہاری ایجنسی ڈبلیو پی پیز مائنڈ شیئر میں تخلیقات کے شعبہ کے عالمی سربراہ جم کرڈلن نے کہا کہ وہ انہیں فیس بک سے واپس نکلتے نہیں دیکھ رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اس کمپنی کیلئے طویل رن وے دیکھا کیونکہ اس کی دیگر پرپراٹیز جیسا کہ انسٹاگرام اور میسنجر میں سرمایہ کاری کی ہے۔ کمپنی نئی اشتہاراتی مصنوعات اور فارمیٹس میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کررہی ہے بالخصوص ویڈیو میں اور اس سے فائدہ ہوتا نظر آرہا ہے۔
خدشات کے باوجود کہ ہزاروں سے زائد کانٹینٹ ماڈریٹرز کو ملازم رکھنے سے منافع پر دباؤ پڑے گا، فسی بک کے آپریٹنگ مارجن گزشتہ سال کے پانچ فیصد پوائنٹس سے سہہ ماہی میں 46 فیصد اضافہ ہوا۔
آمدنی کے فیصد کے لحاظ سے کمپنی انتظامی، ریسرچ اور ترقیاتی اخراجات پر کم خرچ کررہی ہے۔ لیکن کمپنی نے کہا کہ 2018 میں گزشتہ گائیڈنس 45 سے 65 فیصد کے درمیان کے ساتھ تقابل کے ساتھ 50 سے 60 فیصد اخراجات بڑھنے کی توقع ہے۔