ملک بھر کی طرح خیبرپختونخوا میں بھی سیاسی سرگرمیاں زور پکڑ رہی ہیںحالانکہ ابھی حکومتوں کی تحلیل میں ایک ماہ کا وقت باقی ہے لیکن سیاسی جماعتوں نے جلسوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے ‘ عمران خان نے لاہور اور شہباز شریف نے مردان میں سٹیج سجایا ‘ اسی طرح آصف علی زرداری نے سندھ میں انتخابی مہم شروع کر رکھی ہے ‘ آئندہ آنے والے شب و روز میں تمام جماعتیں اور سیاسی کارکن متحرک نظر آئیں گے ‘ سیاسی جماعتوں اور خصوصاً امیدواروں کیلئے نئی حلقہ بندیوں کے حوالے سے اب تک کنفیوژن برقرار ہے ‘ملک میں نئی مردم شماری کے نتیجے میں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے نئی حلقہ بندیاں ترتیب دی ہیں‘ جن پر تقریباً تمام ہی سیاسی جماعتوںا ور امیدواروں نے اعتراضات اٹھائے‘ الیکشن کمیشن کی جانب سے حتمی حلقہ بندیوں کی رپورٹ کے بعد ہی صورتحال واضح ہو گی تاہم اس تمام تر صورتحال میں بعض امیدواروں کو فائدہ اور بعض کو نقصان اٹھانا پڑے گا ‘دلچسپ امر یہ ہے کہ مدتوں سے حلقوں کی ترتیب این اے اور پی کے ون پشاور سے شروع ہوتی تھی تاہم اس مرتبہ مردم شماری کے بعد حلقوں کی ترتیب تبدیل کر دی گئی ہے ‘ اب صوبے کی 99جنرل نشستیں پشاور کی بجائے چترال سے شروع ہو رہی ہے ‘ صوبائی اسمبلیوں کے حلقوں کا آغاز چترال سے شروع ہو کر ڈیرہ اسماعیل خان میں ختم ہوگا ‘چترال کو ایک نشست پی کے ون ‘ سوات کو آٹھ نشستیں پی کے 2سے 9تک ‘ دیر بالا کو تین نشستیں پی کے 10سے 12‘ دیر پائین کو 5نشستیں پی کے 13سے 17‘ضلع ملاکنڈ کو 2نشستیں پی کے 18اور 19ملیں گی اسی طرح بونیر کو 3نشستیں پی کے 20سے 22‘ شانگلہ کو 2نشستیں پی کے 23اور24‘ کوہستان بالا کو ایک پی کے 25 کی نشست ملی ہے جبکہ کوہستان پائین کو ایک پی کے 26‘ پالس کوہستان کو پی کے 27‘ بٹگرام کو 2نشستیں پی کے 28اور 29‘مانسہرہ کو 5نشستیں پی کے 30سے 34‘ تورغر کو ایک نشست پی کے 35‘ ایبٹ آباد کو 4نشستیں پی کے 36سے 39‘ہری پور کو تین نشستیںپی کے 40سے 42 الاٹ کی گئی ہیں‘صوابی کو 5نشستیں 43سے 47‘ مردان کو 8نشستیں پی کے 48سے 55‘ چارسدہ کو5نشستیں پی کے 56سے 60‘نوشہرہ کو 5نشستیں پی کے 61سے 65‘صوبائی دارالحکومت پشاور کوتین سیٹوں کے اضافے سے 14نشستیں پی کے 66سے 79 ملی ہیں‘ کوہاٹ کو 3نشستیں پی کے 80سے 82‘ ہنگو کو 2نشستیں پی کے 83اور 84‘کرک کو2نشستیں 85اور 86‘ بنوں کو 4نشستیں پی کے 87سے 90‘لکی مروت کو 3نشستیں پی کے 91سے 93‘ ٹانک کو ایک نشست پی کے 94 ملی ہیں جبکہ ڈیرہ اسماعیل خان کو آخری 5نشستیں پی کے 95سے 99تک دی گئی ہیں ۔ قومی اسمبلی کی نئی حلقوں بندیوں کے مطابق خیبر پختونخوا کی قومی اسمبلی میں پہلے 35 نشستیں تھیں جو نئی حلقہ بندیوں کے بعد بڑھ کر 39 ہو گئی ہیں۔قومی اسمبلی کیلئے ملک بھر میں حلقوں کے نمبر بھی بدل گئے ہیں اور اب این اے ون پشاور نہیں چترال ہے۔پشاور کے حلقوں کا آغاز این اے 27 سے ہو رہا ہے۔ خیبرپختونخوا میں قومی اسمبلی کے حلقوں کی ترتیب کے مطابق این اے ون چترال میں ضلع چترال ، این اے ٹو سوات ون میں تحصیل بحرین، تحصیل خوازہ خیلہ اور تحصیل چار باغ،این اے تھری سوات ٹو میں تحصیل بابوزئی اور تحصیل بریکوٹ ، این اے فور سوات تھری میں تحصیل کبل اور تحصیل مٹہ، این اے فائیو دیر اپر میں ضلع دیر اپر، این اے چھ دیر لوئر ون میں تحصیل تیمر گرہ، تحصیل ادینزئی، تحصیل ہال اور تحصیل بلامبٹ کے کچھ علاقے،این اے سات دیر لوئر ٹو میں تحصیل لال قلعہ، تحصیل ثمر باغ، تحصیل منڈا اور تحصیل بلامبٹ کے کچھ علاقے، این اے آٹھ ملاکنڈ میں ملاکنڈ اور بندوبستی علاقے ، این اے 9 بونیر میں ضلع بونیر، این اے 10 شانگلہ میں ضلع شانگلہ، این اے 11کوہستان /لوئر کوہستان /کولائی پالس میں ضلع کوہستان، ضلع کوہستان لوئر اور ضلع کولائی پالس ، این اے 12 بٹگرام میں ضلع بٹگرام، این اے 13 مانسہرہ ون میں تحصیل بالاکوٹ اور تحصیل مانسہر ہ کے کچھ علاقے ، این اے 14 مانسہرہ/تورغر میں تحصیل اوگی، تحصیل دربند ،تحصیل مانسہرہ کے کچھ علاقے اور ضلع تورغر ، این اے 15 ایبٹ آباد ون میںتحصیل ایبٹ آباد کے کچھ علاقے، گلیات اور تحصیل حویلیاں کے کچھ علاقے، این اے 16 ایبٹ آباد ٹو میں تحصیل لوئر تناول، تحصیل ایبٹ آباد اور تحصیل حویلیاں کے کچھ علاقے، این اے 17ہری پور میں ضلع ہری پور، این اے18 صوابی ون میں تحصیل ٹوپی، تحصیل صوابی اور تحصیل لاہور کے کچھ علاقے، این اے 19صوابی ٹو میں تحصیل رزڑ اورتحصیل لاہور کے کچھ علاقے ، این اے 20 مردان ون میں تحصیل رستم، تحصیل کاٹلنگ اور تحصیل مردان کے کچھ علاقے ، این اے 21 مردان ٹو میں مردان چائونی، مردان میونسپل کمیٹی اور تحصیل مردان کے کچھ علاقے، این اے 22 مردان تھری میں تحصیل تحت بھائی، تحصیل مردان اور تحصیل کاٹلنگ کے کچھ علاقے ،این اے 23 چارسدہ ون میں تحصیل شبقدر اور تحصیل تنگی، این اے 24 چارسدہ ٹو میں تحصیل چارسدہ ، این اے 25 نوشہرہ ون میں نوشہرہ چائونی، نوشہرہ کلاں میونسپل کمیٹی، جہانگیرہ میونسپل کمیٹی، اکوڑہ خٹک میونسپل کمیٹی، تحصیل جہانگیرہ کے کچھ علاقے، امان گڑھ انڈسٹریل ایریا ٹائون کمیٹی، رسالپور چائونی اور ضلع نوشہرہ کے کچھ علاقے، این اے 26 نوشہرہ ٹو میں چراٹ چائونی، پبی میونسپل کمیٹی اور تحصیل پبی و تحصیل نوشہرہ کے کچھ علاقے،این اے 27 پشاور ون میں متھرہ، پلوسئی، بابوزئی، خزانہ اور نحقی، این اے 28 پشاور ٹو میں خالصہ ، پشاور میونسپل کارپوریشن کے کچھ حصے، سوڑی زئی پایاں، موسیٰ زئی اور بڈھ بیر، این اے 29 پشاور تھری میں پلوسئی اور بڈھ بیر کے کچھ علاقے اور پشاور میونسپل کارپوریشن کے کچھ حصے، این اے 30 پشاور فور میں پشاور میونسپل کارپوریشن کے کچھ حصے، یونیورسٹی ٹائون کمیٹی، پشاور چائونی اور ریگی للمہ ،این اے 31 پشاور فائیو میں پشاور میونسپل کارپوریشن کے کچھ حصے اور ضلع پشاور کے کچھ علاقے، این اے 32 کوہاٹ میں ضلع کوہاٹ ، این اے 33 ہنگو میں ضلع ہنگو، این اے 34 کرک میں ضلع کرک، این اے 35 بنوں میں ضلع بنوں ، این اے 36 لکی مروت میں ضلع لکی مروت، این اے 37 ٹانک میں ضلع ٹانک، این اے 38 ڈیرہ اسماعیل خان ون میں تحصیل پہاڑ پور ، تحصیل ڈیرہ اسماعیل کے کچھ علاقے، ڈیرہ اسماعیل خان چائونی اور ڈیرہ اسماعیل خان میونسپل کارپوریشن کے کچھ حصے اور این اے 39 ڈیرہ اسماعیل خان ٹو میں تحصیل ڈیرہ اسماعیل خان اور ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کی کچھ علاقے شامل ہیں۔