• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہزارہ برادری سمیت ملک کے سیکیورٹی چیلنج کو قبول کیا، احسن اقبال

ہزارہ برادری سمیت ملک کے سیکیورٹی چیلنج کو قبول کیا، احسن اقبال

کراچی (ٹی وی رپورٹ) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہزارہ برادری کو ماضی میں نشانہ بنایا جانا انتہائی ظلم اور باعث شرمندگی ہے، دشمن ہماری برادریوں کو لڑانے کیلئے ان پر حملے کررہے ہیں، دہشتگردی روکنے کیلئے افغان سرحد کے ساتھ باڑ لگائی جارہی ہے، کوئٹہ سیف سٹی منصوبے کو فاسٹ ٹریک پر مکمل کیا جائے گا۔ وہ جیو کے پروگرام ”نیا پاکستان طلعت حسین کے ساتھ“ میں میزبان طلعت حسین سے گفتگو کر رہے تھے۔ پروگرام میں تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر اعظم خان سواتی، دفاعی تجزیہ کار میجر جنرل (ر) اعجاز اعوان، عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما الیاس احمد بلور اور ن لیگ کے رہنما سینیٹر عبدالقیوم بھی شریک تھے۔ اعظم خان سواتی نے کہا کہ 2013ء کے انتخابات میں دھاندلی کی مکمل تحقیقات ہونی چاہئے، ہم اس حوالے سے حقائق اور ثبوت دینے کیلئے تیار ہیں، ضمنی انتخابات میں فوج نے زبردست انتظام کیا جس کی وجہ سے دھاندلی نہیں ہوئی، 2018ء میں بھی فوج کے تحت انتخابات ہونے چاہئیں۔الیاس بلور نے کہا کہ عمران خان خیبرپختونخوا میں کچھ نہیں کرسکے پاکستان میں کیا کرسکیں گے، پنجاب میں فوج نے نواز شریف کی مدد کی تو خیبرپختونخوا میں عمران خان کی کس نے مدد کی تھی۔سینیٹر عبدالقیوم نے کہا کہ افغانستان میں جنگ امریکا کی رعونت اور تزویراتی حکمت عملی کی وجہ سے شروع ہوئی۔اعجاز اعوان نے کہا کہ عمران خان کا انتخابات میں دھاندلی میں فوج کے ملوث ہونے کا الزام بہت سنجیدہ ہے اس کی تحقیقات ہونی چاہئے، عمران خان کے پاس شواہد ہیں تو سامنے لائیں، 2013ء میں فوج نے صرف پولنگ بوتھ کے باہر سیکیورٹی فراہم کی تھی۔وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے مزیدکہا کہ ہزارہ برادری کو ماضی میں نشانہ بنایا جانا انتہائی ظلم اور ہمارے لئے باعث شرمندگی ہے، حکومت نے ہزارہ برادری سمیت پورے ملک کے سیکیورٹی چیلنج کو قبول کیا، 2013ء میں ہزارہ برادری کے تقریباً 225افراد قتل ہوئے یہ تعداد کم ہوکر اب آٹھ افراد تک آگئی ہے، ہمارے لئے ایک انسان کی جان بھی بہت قیمتی ہے، ایک انسان کی ٹارگٹ کلنگ بھی بڑا لمحہ فکریہ ہے، بلوچستان میں رواں سال 54 ہلاکتیں ہوئیں اس میں 37سیکیورٹی اداروں کے لوگ تھے، بلوچستان سی پیک کی وجہ سے عالمی منظرنامے پر اہمیت اختیار کرچکا ہے، پاکستان کی دشمن قوتیں بلوچستان میں بدامنی پیدا کرنے کیلئے زور لگارہی ہیں، دہشتگردی روکنے کیلئے افغان سرحد کے ساتھ باڑ لگائی جارہی ہے، کوئٹہ سیف سٹی منصوبے کو فاسٹ ٹریک پرمکمل کیا جائے گا، پاکستان کے دشمن ہماری برادریوں کو لڑانے کیلئے ان پر حملے کررہے ہیں، دہشتگردی کیخلاف کوششیں مربوط انداز میں جاری رکھنے کی ضرورت ہے، بلوچستان کا رقبہ اور اوپن بارڈر دہشتگردوں کو پکڑنے میں بڑا مسئلہ ہیں۔اعظم خان سواتی نے کہا کہ عمران خان نے گیارہ نکاتی ایجنڈے میں فاٹا کے لوگوں پر مظالم کی بھی بات کی ہے، فاٹا کو ستر سال تک غلام رکھا گیا پھر ان کو ان کے گھروں سے نکالا گیا، فاٹا میں دہشتگردی ہم خود لے کر آئے، ہم نے خود دہشتگردوں کو وہاں پالا، فاٹا میں القاعدہ اور تحریک طالبان پاکستان ہمارے سائے میں تھیں، مشرف حکومت میں ضلع مانسہرہ میں تیرہ جہادی کیمپس تھے، امریکا کے مفادات کے تحفظ کیلئے ہم نے فاٹا پر ظلم کیا، دہشتگردی کیخلاف جنگ ہماری جنگ نہیں تھی، ایک آمر نے اپنے ذاتی مفادات کیلئے امریکا کی جنگ کو ہم پر مسلط کیا، ہم کسی اور کی جنگ اپنے گھر کے اندر لے آئے جس کی وجہ سے ساری تباہی ہوئی۔اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ عمران خان دہشتگردی کیخلاف جنگ کے مضمرات اور انسانی حقوق کی بات کررہے ہیں، نائن الیون کے بعد کیا جانے والا فیصلہ قومی مفاد کیخلاف تھا، ہم امریکا کی جنگ اپنے ملک میں لائے آج پاکستان میں کوئی محفوظ نہیں ہے، یہ جنگ پاکستان میں آگئی تو اب ہماری بن چکی ہے۔ اعظم سواتی نے کہا تھا کہ 2013ء کے انتخابات میں دھاندلی کی مکمل تحقیقات ہونی چاہئے، ہم اس حوالے سے حقائق اور ثبوت دینے کیلئے تیار ہیں،ضمنی انتخابات میں فوج نے زبردست انتظام کیا جس کی وجہ سے دھاندلی نہیں ہوئی، 2018ء میں بھی فوج کے تحت انتخابات ہونے چاہئیں، انتخابات کے دن انتظام فوج کے پاس ہونا چاہئے۔الیاس بلور نے کہا کہ عمران خان خیبرپختونخوا میں کچھ نہیں کرسکے پاکستان میں کیا کرسکیں گے، 80کی دہائی میں ایک ڈکٹیٹر ضیاء الحق نے افغانستان کی جنگ پاکستان میں شروع کروائی، دہشتگردی کیخلاف جنگ ہم پر مسلط کردی گئی تو ہم نے یہ جنگ لڑی اور جانیں دیں، اس جنگ میں اے این پی کے چھ ہزار کارکن، تین ایم پی ایزاور ایک سینئر وزیر بشیر بلور شہید ہوئے،اس جنگ میں تحریک انصاف نے کچھ نہیں کھویا،قبائلی علاقوں نے ہی نہیں خیبرپختونخوا نے بھی اس جنگ میں بہت نقصان اٹھایا ہے، پشاور میں روزانہ دھماکے ہوتے تھے، سوات سے بے گھر ہونے والوں کو اپنے گھروں میں رکھا تھا، امریکا کی جنگ پاکستان لاکر پرویز مشرف نے زیادتی کی تھی، عمران خان بتائیں 2013ء کے انتخابات میں خیبرپختونخوا میں کیا ہوا تھا، این اے ون پشاور سے عمران خان 96ہزار ووٹ لے کر جیتے لیکن ضمنی انتخاب میں حاجی بلور کیسے وہاں سے جیت گیا، پنجاب میں فوج نے نواز شریف کی مدد کی تو خیبرپختونخوا میں عمران خان کی کس نے مدد کی تھی۔

تازہ ترین