• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈی ہائیڈریشن اور ہیٹ اسٹروک سے کیسے بچا جائے؟

ماہ رمضان ڈی ہائیڈریشن اور ہیٹ اسٹروک سے کیسے بچا جائے؟

ماہ رمضان مقدس راتوں اور بابرکت دنوںوالا مہینہ ہے۔جس طرح ظاہری موسموں میں ایک بہار کا موسم ہے اسی طرح روحانی کائنات کا موسم بہار ماہ رمضان ہے ۔کتنے ہی خوش قسمت ہیں وہ لوگ جو اپنی زندگی میں ایک مرتبہ پھر رمضان کی رحمتوں سے مالا مال ہوں گے ۔ لیکن اس بہار سے استفادہ کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم صحت وتندرست اور چاق چوبند بھی ہوں چونکہ ماہ رمضا ن گزشتہ کئی سال سے گرم ترین مہینوں میں آرہے ہیں اس لیے سخت گرمی کے پیش نظر حفاظتی اقدامات اور بھی ضروری ہوجاتے ہیں ۔اور پاکستان میں جب بھی گرمی کی آمد ہو، ڈی ہائیڈریشن اور ہیٹ اسٹروک کا خطرہ ہمارے سروں پر منڈلانے لگتا ہے۔ آئیے تو پھر جانتے ہیں کہ اس ماہ آپ ڈی ہائیڈریشن اور ہیٹ اسٹروک سے کیسے محفوظ رہ سکتے ہیں۔

ڈی ہائیڈریشن سے کیسے محفوظ رہیں؟

گرمیوں میں انسانی جسم سے پسینے کا زیادہ اخراج پانی کی ضروت کو یک دم بہت زیادہ بڑھادیتا ہےجس کی وجہ سے گرمیوں میں پیاس زیادہ محسوس ہوتی ہے، جسم کو اس سیال کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ اپنے افعال مناسب طریقے سے جاری رکھ سکے جبکہ توانائی اور توازن بھی اس کی مدد سے ہی ممکن ہوتا ہے ۔رمضان میں پانی کی کمی سے بچنے کےلیے مندرجہ ذیل باتوں کا خاص خیال رکھا جائے ۔

پانی اور فریش جوسز کا زیادہ استعمال

طبی ماہرین کے مطابق سخت گرمی میں روزہ رکھنے کے باعث جسم میں پانی کی کمی واقع ہوسکتی ہے جس کے لیے سحر اور خاص طور پر افطاراور افطار کے بعد پانی کا استعمال بڑھا دینا چاہیئے۔گرم موسم میں یومیہ کم ازکم 3 لیٹر پانی ضرور استعمال کرنا چاہیے،افطارمیں فریش جوسز کااستعمال زیادہ سے زیادہ کریں تاکہ جسم میں پانی کی کمی نہ ہو۔ فریش جوس، ملک شیک کااستعمالجسم کی کھوئی ہوئی توانائی بحال کرنےمیں مددگار ثابت ہوتا ہے ۔

دھوپ سے بچیں

جتنا آپ دھو پ میں جائیں گے اتنا ہی آپ کے جسم سے پسینہ کا اخراج ہوگا اس لیے جسم کو ڈی ہائیڈریشن سے محفوظ رکھنے کے لیے دھوپ اور گرمی والی جگہوںپر دن کے اوقات میں جانے سے گریز کریں۔

مائع غذاؤں کا استعمال

پانی کی کمی دور کرنے کے لیے ایسی غذاؤں کا استعمال کریں جن میں پانی کی مقدار زیادہ ہو جیسے تربوز، کھیرا، سلاد وغیرہ۔ یہ غذائیں ڈی ہائیڈریشن سے بچاؤ میں بھی مددگار ہیں۔اسی طرح چائے یا کافی کے زیادہ استعمال سے بھی پرہیز کریں۔

کچھ سبزیوں کے ساتھ بھی پانی

ککڑی، پودینہ اور لیموںجیسی سبزیوں کے ساتھ پیا پانی انسانی جسم کے لیےمفیدہے، اس کے ذریعے ہمیں وٹامنز B1, B2, B3, B5, B6 فولک ایسڈ، وٹامن سی، کیلشیم، آئرن، میگنیشیم، فاسفورس، زنک، پوٹاشیم ہمارے جسم میں پیدا ہوتا ہے جو کہ صحت کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔

ہیٹ اسٹروک سے کیسے محفوظ رہا جائے ؟

٭ملازمت کرنے والے افراد کے لیے گرمیوںکے روزے خاصے مشکل ہوتے ہیں چنانچہ اگر آپ کے اختیار میں ہے تو اپنی سرگرمیوں کو محدود کرلیں۔کام کا بیشترحصہ افطار کے بعد سرانجام دیں ۔۔

٭باہر نکلنے والے حضرات دھوپ سے بچنے کے لیےسن گلاسز ،کیپ یا چھتری کا استعمال کریں سر کو سورج کی براہ راست دھوپ سے بچانا بھی ہیٹ اسٹروک سے محفوظ رہنے کا طریقہ ہے۔

٭تلی ہوئی غذاؤں کا استعمال ترک کردیں، ایسی اشیاء استعمال کریں جو جسم میں پانی کی کم مقدار کو پورا کریں نا کہ بڑھائیں۔

٭باہر نکلتے وقت سر اور کندھے پر گیلا کپڑا رکھیں اور ہلکے رنگوں والے کپڑے پہنیں۔ جہاں تک ممکن ہو، رش سے دور اور سایہ دار مقام پر رہیں۔

٭ماہرین طب کے مطابق شدید گرمی میں اینٹی ڈپریشن ادویات استعمال نہ کی جائیں کیونکہ اس سے فالج کا خطرہ رہتا ہے۔

٭اگرآپ کے ارد گرد کسی روزے دار کو پسینہ آنا بند ہوجائےیاجسم ایک دم گرم ہوجائےیاچکر آنے لگے تو یہ ہیٹ اسٹروک کی علامت ہے۔ایسی صورت میںروزہ برقرارنہ رکھنا بہتر ہے، ماہرین کے مطابق ہیٹ اسٹروک کے شکار شخص کے جسم پر ٹھنڈا پانی ڈالیں، اسے ٹھنڈے پانی کے ٹب میں بٹھا دیا جائے اور گرمی سے بچایا جائے۔

تازہ ترین