• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
’کھجور‘ توانائی سے بھرپور فرحت بخش غذا

ویسے تو کھجور سال کے 12ماہ اور ہر موسم میں استعمال ہونے والا پھل ہے، تاہم ماہِ صیام میں یہ مسلمانوں کی مرغوب ترین غذابن جاتا ہے، جس کے بغیر روزے داروں کا سحر اور افطار نامکمل رہتا ہے۔کھجور کھانا سنت نبوی ﷺ ہے اور کہا جاتا ہے کہ یہ پھل آٹھ ہزار قبل مسیح سے کاشت کیا جارہا ہے۔ یہ چند سب سے میٹھے پھلوں میں سے ایک ہے اور اس کی متعدد اقسام ہوتی ہیں۔

اگرچہ لوگوں میں یہ خیال پھیلا ہوا ہے کہ ہر میٹھا ذائقہ رکھنے والی چیز غیر صحت مند ہوتی ہے، تاہم گلوکوز سے بھرپور یہ خشک پھل صحت کے لیے انتہائی مفید ہے۔ کھجور میں فائبر، پوٹاشیم، کاپر، میگنیشم اور وٹامن بی سکس جیسے اجزاءشامل ہوتے ہیں، جو کہ اپنے اندر متعدد طبی فوائد رکھتے ہیں۔کھجورکو توانائی فراہم کرنے کا بہترین ذریعہ مانا جاتا ہے۔

کھجور اور روزہ

کھجور وہ پھل ہے جس کا ذکرقرآن پاک میں آیا ہے۔ حضرت بی بی مریم کو دوران حمل کھجوریں کھانے کی ہدایت کی گئی، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ پھل انتہائی مقوی غذاہے۔ کھجور کا پھل بڑی مقدار میں قوت بخش اجزاء رکھنے کے باعث بلاشبہ توانائی کا خزانہ ہے۔ انہی خصوصیات کی بنا ءپرنبی کریم ﷺ اس سے روزہ افطار کرنا پسند کرتے تھے۔ روزے کے دوران چونکہ دن بھر کچھ نہ کھانے کی وجہ سے جسم کی کیلوریزیا حرارے مسلسل کم ہوتے رہتے ہیں، اس لیے سحر اورافطار کے لیے ایسی خوراک ضروری ہے، جو ذوہضم اور مقوی ہو اور کھجور اس مقصد کیلئے بہترین نعمت ہے۔ 

افطار میں اس کے استعمال سے جسم کو فوری توانائی حاصل ہوتی ہے اور طبعی حرارت اعتدال پر آجاتی ہے، جس سے بدن گوناگوں امراض سے بچ جاتا ہے۔ مثلاًکم بلڈپریشر، فالج،لقوہ اور سر چکرانا وغیرہ۔ غذائیت کی کمی کی وجہ سے قلت خون کے مریضوں کو افطار کے وقت فولاد کی اشد ضرورت ہوتی ہے اور وہ کھجور میں قدرتی طور پر موجود ہے۔ اس طرح کھجور توانائی اور شکر کی کمی کو پورا کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔

نظام ہاضمہ کو بہتر اور قبض سے نجات دلائے

فائبر آنتوں کی صحت کے لیے انتہائی ضروری جزو ہے اور قبض کی روک تھام کرتا ہے۔ کھجور میں جذب ہونے والا اور جذب نہ ہونے والا فائبر موجود ہوتا ہے جو کہ آنتوں کے نظام کی صفائی میں مدد دیتا ہے اور اسے اپنا کام مؤثر طریقے سے کرنے دیتا ہے۔

دل کی صحت کے لیے بہترین

تحقیق کے مطابق روزانہ انار کےجوس اور 3 کھجوروں کا استعمال دل کے امراض کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ انار اور کھجوریں اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہیں، جو دل کی شریانوں کے سخت ہونے اور سکڑنے کا خطرہ ایک تہائی یا 33 فی صد تک کم کردیتے ہیں۔ عمر رسیدگی اور بد احتیاطی کے نتیجے میں رگوں کے اندر چکنائی اور دوسرے مضر مادے جمع ہوجاتے ہیں، جو ان میں غیر ضروری سختی کی وجہ بنتے ہیں۔ رگوں کی یہی سختی آگے چل کر دل اور شریانوں کی متعدد بیماریوں کی بنیاد بن جاتی ہے۔

ورم کش

کھجور میگنیشیم سے بھرپور ہوتی ہے اور یہ ایسا منرل ہے جو ورم کش خصوصیات رکھتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق، جب میگنیشیم کا استعمال بڑھتا ہے تو کئی طرح کے ورم کی سطح میں کمی آجاتی ہے، جس سے خون کی شریانوں کے امراض، جوڑوں کے امراض، الزائمر اور دیگر بیماریوں کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔

کھجور کی غذائی افادیت

جدید سائنس نے یہ بات ثابت کردیا ہے کہ کھجور ایک ایسی منفرد اور مکمل خوراک ہے، جس میں ہمارے جسم کے تمام ضروری غذائی اجزاءوافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ کھجور گلوکوز اور فرکٹوز کی شکل میں قدرتی شکر پیدا کرتی ہے، جو فوراً جزوبدن بن جاتی ہے ۔ کھجور کے 100گرام خوردنی حصے میں15.3فی صدپانی، پروٹین2.5فی صد، چکنائی 0.4فی صد، معدنی اجزاء2.1فی صد، ریشے 3.9فی صد اور کاربو ہائیڈریٹس 75.8فی صد پائے جاتے ہیں۔ 

کھجور کے معدنی اور حیاتی اجزاء میں120ملی گرام کیلشیم، 50 ملی گرام فاسفورس، 7.3 ملی گرام فولاد، 3.0ملی گرام وٹامن سی اور معمولی مقدار میں وٹامن بی کمپلیکس کی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ کھجور کی100گرام مقدار میں 315کیلوریز ہوتی ہیں، جو صحت مند زندگی گزارنے کے لیےایک انسان کے لیے روز مرہ کی معقول غذا ہیں۔

بلڈ پریشر میں کمی

ہارورڈ میڈیکل اسکول میں کیے گئے ایک اور مطالعے سے معلوم ہوا کہ جو لوگ روزانہ صرف 3 سے 4 کھجوریں (ہفتے میں 22 سے 30 کھجوریں) کھاتے ہیں، انہیں ہائی بلڈ پریشر کی شکایت بھی بہت کم ہوتی ہے۔ واضح رہے کہ ہائی بلڈ پریشر کو’خاموش قاتل‘ بھی کہا جاتا ہے، لہٰذا کھجور کا یہ فائدہ اس کیفیت میں مبتلا افراد کےلیے غیرمعمولی خبر ہے۔کھجور میں شامل میگنیشیم بلڈ پریشر میں کمی لانے میں مدد دینے والا جزو ہے، جبکہ اس میں موجود پوٹاشیم بھی جسم کے لیے فائدہ مند ہے، جو دل کو مناسب طریقے سے کام کرنے اور بلڈ پریشر میں کمی لانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

فالج سے بچاؤ

امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ روزانہ سو ملی گرام میگنیشیم کا استعمال فالج کا خطرہ 9 فی صد تک کم کردیتا ہے اور جیسا بتایا جاچکا ہے کہ یہ جزو کھجوروں میں کافی مقدار میں پایا جاتا ہے۔

دماغی صحت بہتر بنائے

ایک تحقیق کے مطابق جسم میں وٹامن بی سکس کی مناسب مقدار دماغی کارکردگی میں بہتری اور اچھے امتحانی نتائج کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔ وٹامن بی سکس کھجور میں وافر مقدار میں موجود ہے۔

ہڈیوں کی مضبوطی

کھجوروں میں موجود مینگنیز، کاپر اور میگنیشیم ایسے اجزاءہیں، جو ہڈیوں کو صحت مند رکھنے کے لیے ضروری ہوتے ہیں اور یہ بھربھرے پن کے مرض سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

تازہ ترین