اسلام آباد (خبر نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے سپریم کورٹ کے باہر عدلیہ مخالف نعرے بازی کے حوالے سے تھانہ سیکرٹریٹ میں درج مقدمہ میں وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا نام شامل کرنے کی درخواست پر پولیس کو درخواست گزار کے بیان کے مطابق کارروائی کرنے کا حکم دیتے ہوئے درخواست نمٹا دی ہے۔ جمعرات کو جسٹس عامر فاروق نے بشریٰ تسکین کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی تو درخواست گزار کے وکیل عبدالوہاب قریشی عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ ان کی موکلہ نے تھانہ سیکرٹریٹ میں اپنا بیان جمع کرا دیا ہے۔ مقدمہ میں دہشت گردی کی دفعہ 7ATA شامل کر لی گئی ہے تاہم اس حوالے سے پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ پولیس کو دیئے جانے والے بیان میں ان کی موکلہ نے کہا ہے کہ مریم اورنگزیب نے مشتعل لوگوں کوسپریم کورٹ کی عمارت میں داخل کرنے کی کوشش کی۔