کوئٹہ(سٹی ڈیسک)سپریم کورٹ کے حکم کے باجوود شہر میں قلت آب برقرار سینکڑوں غیر قانونی ٹیوب ویلز فعال لیکن انتظامیہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے کوئٹہ شہر کو پانی کی فراہمی کیلئے تیرہ ارب سے زائد کی رقم بینک اکائونٹس میں چلے جانے والوں کیخلاف نیب کارروائی کرے ان خیالات کااظہار علماء اسلام نظریاتی ضلع کوئٹہ کے امیر مولانا قاری مہر اللہ ، جنرل سیکرٹری حافظ ابراہیم شاہ، شیخ القرآن مولانا نیاز محمد، مولوی محمد ابراہیم،ماسٹر نادر خان، حاجی میر دوست حنفی اوردیگر نے کہا کہ کوئٹہ شہر کو ٹینکر مافیا کے رحم وکرم پر چھوڑنے کو انتظامیہ کی ملی بھگت قرار دیتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ شہر میں قلت آب کی وجہ سے شہری نقل مکانی پر مجبور ہوچکے ہیں جبکہ شہر میں پانی کی قلت کو دور کرنے کیلئے صوبائی بجٹ سمیت پی ایم پیکیج کے تحت تین ارب سے زائد کی رقم ملی لیکن وہ تمام رقم ایک مخصوص ٹولے کے بینک اکائونٹس کی نذر ہو گئی انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے واضح احکامات اور ہدایات کے باوجود شہر میں قائم غیر قانونی ٹیوب ویلز کے خلاف کارروائی عمل میں نہیں لائی جارہی جبکہ دوسری جانب ٹینکر مافیانے شہریوں کو لوٹنے کیلئے من پسند نرخنامے مقرر کئے ہیں کوئی ضابطہ اخلاق اور اصول کو خاطر میں نہیں لاتے ہیں جس کی وجہ سے عام شہری اور روزہ دار بہت پریشان ہیں انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوٹو سیشن سے ہٹ کر عملی اقدامات کا مظاہرہ کریں اور شہر میں آب نوشی کا نوٹس لیں ۔