• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
ثمینہ راجہ کے خط

مرتّب : سیّد انیس شاہ جیلانی

صفحات : 272، قیمت 500: روپے

ناشر : فکشن ہائوس، مزنگ روڈ، لاہور

عجب اتفاق ہے کہ ثمینہ راجہ اور سیّد انیس شاہ جیلانی دونوں ہی اب اس دنیا میں نہیں رہے۔ ثمینہ راجہ، بہترین شاعرہ تھیں، ایک زمین دار گھرانے میں پیدا ہوئیں۔ تیرہ چودہ برس کی عُمر سے شاعری شروع کردی اور بعض ادب نواز شخصیات کی مدد سے رفتہ رفتہ ادبی منظر نامے پر ظاہر ہوئیں۔ اُردو ادب میں ایم اے کیا، نیشنل بُک فائونڈیشن اور مقتدرہ قومی زبان سے وابستہ رہیں۔ پی ٹی وی پر پروگرام کیا، ایک جریدے کی مدیرہ بھی رہیں۔ سیّد انیس شاہ جیلانی نے رحیم یار خاں میں اُردو کی شمع جلا رکھی تھی۔ 

ان کے متعدد ادیبوں سے مراسم تھے۔ اور خط و کتابت بھی رہتی تھی۔ ثمینہ راجہ کی اوائل عُمر ی سے انیس شاہ جیلانی سے خط و کتابت تھی۔ انیس شاہ جیلانی نے 1977ء سے 2001ء تک کے خطوط، کتابی شکل میں شایع کیے تھے۔ یہ خطوط واقعی پڑھنے کے لائق ہیں، جن سے ثمینہ راجہ کی شخصیت، شاعری، زندگی، سب ہی کچھ سامنے آجاتی ہے۔ انیس شاہ جیلانی نے یہ خطوط محفوظ کرکے بڑا ہی لائقِ تحسین کام کیا ہے۔

تازہ ترین
تازہ ترین