ڈیرہ غازی خان (فاروق غوری )مون سون میں ملک میں عام انتخابات کا انعقاد ایک نئی روایت ہوگی جبکہ شدید گرم موسم میں الیکشن مہم کو جاری رکھنا امیدواروں اور ان کے حامیوں کے لئے کڑا امتحان سے کم نہیں با لغ رائے دہی کی بنیاد پر پاکستان میں پہلے عام انتخابات جن میں قومی اسمبلی کے 20دسمبراور صوبائی اسمبلیوں کے 27دسمبر کو منعقد ہوئے تھے اس کے بعد1977میں قومی اسمبلی کے انتخابات7مارچ جبکہ صوبائی اسمبلیوں کے 10مارچ کو 1985میں25فروری کو 1988 میں16نومبر کو 1990 میں 24 اکتوبر کو1993 میں 6اکتوبر کو1997میں 3فروری کو2002میں 10 اکتوبر کو2008کو 18فروری کواور 2013کے الیکشن 11مئی کو منعقد ہوئے تھے انتخابی منظر نامہ سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ عام انتخابات شدید گرم موسم میں کبھی بھی نہیں ہوئے لیکن2018کے عام انتخابات کا 25جولائی کو کرانے کا فیصلہ زمینی حقائق چشم پوشی کرنے کے متراف ہے کیونکہ 15جولائی سے مون سون کی بارشوں کا سلسلہ شروع ہو جائے گا ۔امیدواروں اور عوام کو مشکلات پیش آ سکتی ہیں ۔ ان حالات میں نگران حکومت اور الیکشن کمیشن قومی سیاسی پارٹیوں سے اس اہم ایشوپر مشاورت کرکے الیکشن کے لئے ایسی تاریخ کا تعین کریں جس میں امیدواروں،ان کے حامیوں اورورکرز و سپورٹرز کو کم سے کم مشکلات پیش آئیں۔