بھارتی ریاست آندھرا پردیش کے شہر حیدرآباد میں مریض کا علاج کرنے کے بعد اس سے شادی کرنیوالی خاتون ڈاکٹر خود ذہنی مریضہ بن گئی، شوہر اور سسرالیوں کے ظلم سے تنگ آکر خودکشی کرلی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق حیدرآباد میں 33 سالہ ماہر نفسیات ڈاکٹر راجیتھا نے مبینہ طور پر اپنے شوہر اور سسرالی رشتہ داروں کی جانب سے مسلسل ذہنی اور جسمانی ہراساں کیے جانے کے بعد گزشتہ روز خودکشی کرلی۔
خاتون کے والد کی شکایت پر اس کے شوہر اور سسرالیوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر راجیتھا اور اس کے شوہر روہت کی ملاقات بنجارہ ہلز کے ذہنی اسپتال میں اس وقت ہوئی تھی جب روہت وہاں پر زیر علاج تھا اور راجیتھا انٹرن شپ کر رہی تھی، جس کی دیکھ بھال کی وجہ سے روہت کی ذہنی حالت میں بہتری آئی تھی جس کے بعد اس نے راجیتھا کو شادی کی پیشکش کی اور دونوں رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئے۔
راجیتھا کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ شادی کے بعد روہت نے نوکری چھوڑ دی تھی اور اپنی بیوی کی کمائی کو ذاتی اخراجات کیلئے استعمال کرنے لگا، راجیتھا ایک معروف انٹرنیشنل اسکول میں بطور چائلڈ سائیکالوجسٹ کام کرتی تھی اور اپنے شوہر کے رویے سے نالاں تھی۔
اہل خانہ کا کہنا ہے کہ راجیتھا کو نہ صرف روہت مار پیٹ کا نشانہ بناتا تھا، بلکہ اس کے والد، والدہ اور بھائی بھی ہراساں کرتے تھے۔
راجیتھا نے پہلی مرتبہ خودکشی کی کوشش 16 جولائی کو کی تھی جب اس نے نیند کی گولیاں کھالی تھیں، والدین نے اسے اسپتال پہنچایا اور پھر گھر لے آئے۔
دوسری کوشش 28 جولائی کو کی گئی جب اس نے چوتھی منزل کے باتھ روم کی کھڑکی سے چھلانگ لگا دی تھی، جس سے اس کے سر پر شدید چوٹیں آئی تھی اور اسپتال لے جانے پر خاتون کو "برین ڈیڈ" قرار دیا گیا تھا۔
پولیس نے ڈاکٹر راجیتھا کے والد کی شکایت پر اس کے شوہر اور سسرالیوں کے خلاف خودکشی پر اکسانے کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔