سلاؤ(اورنگزیب چوہدری ) مظلوم کشمیریوں نے بھارتی افواج کے مظالم کا جس ہمت اور دلیری سے مقابلہ کیااس کی دنیا میں مثال نہیں ملتی، کشمیری اپنے بنیادی حق خودرادیت سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے۔ کشمیریوں کی آزادی کی تحریک فیصلہ کن موڑ میں داخل ہو چکی ہے۔ ان خیالات کا اظہار آزاد کشمیر کے سابق وزیر ہاؤسنگ و پلاننگ چوہدری پرویز اشرف نے سلاؤ میں ممتاز کاروباری شحضیت کمیونٹی رہنما چوہدری تبسم شاہین اور پاکستان سینٹر ریڈنگ کے سابق چیرمین مرکزی رہنما پیپلز پارٹی برطانیہ میاں سلیم کی طرف سے اپنے اعزاز میں منعقدہ تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے ریڈنگ کے ممبر پارلیمنٹ شیڈو منسٹر میٹروڈا، سابق مئیر ریڈنگ کونسلر گل نواز،نعیم عباسی،چوہدری الیاس سیمت دیگر نے بھی اظہار خیال کیا۔ اس موقع پر سابق وزیر چوہدری پرویز اشرف نے مزید کہا جنیوا میں کشمیریوں کے کامیاب احتجاجی مظاہرے اور اقوام متحدہ کے کشمیر پر انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ کے بعد مسئلہ کشمیر ایک مرتبہ پھر فلیش پوائنٹ بن چکا ہے، دونوں اطراف کے کشمیریوں سمیتپوری دنیا میں آباد کشمیری اقوام متحدہ کے کشمیر پر انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ کا خیرمقدم کرتے ہیں اور عالمی دنیا بالخصوص برطانیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھارت کے مقبوضہ کشمیر میں بدترین مظالم اور دہشت گردی کا نوٹس لے۔کمیشن رپورٹ کے بعد عالمی دنیا کی خاموشی سے کشمیریوں میں سخت غم و غصہ اور تشویش پائی جاتی ہے۔ برطانوی حکومت مقبوضہ کشمیر کے اندر کشمیریوں کی نسل کشی کو رکوانے کے لیے بھارت پر دباؤ بڑھائے۔ مقبوضہ کشمیر میں گورنر راج کشمیریوں کی پر امن آزادی کی تحریک کو کمزور کرنے کی سازش ہے۔ بھارت ایک جمہوری نہیں بلکہ دہشت گرد ملک ہے جو کشمیریوں کا قتل عام کر رہا ہے۔ممبر پارلیمنٹ میٹروڈا نے کہا کہ وہ کشمیر پر اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ کو پڑھنے کے بعد اس پر آواز بلند کریں گے۔ مسئلہ کشمیر کا حل کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق ہونا چاہئے۔ چوہدری تبسم شاہین نے کہا کہ جنیوا میں کشمیریوں کے مظاہرے میں شرکت کر کے انہوں نے مقبوضہ کشمیر کے مظلوم کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ اوورسیز پاکستانی اور کشمیری عالمی دنیا کے ضمیر کو جاگنے کے لیے پوری طرح متحرک ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ انسانی حقوق کمیشن رپورٹ کے اقوام متحدہ سمیت دنیا کو بھارت کے خلاف سخت ایکشن لینا چاہئے۔ میاں سلیم نے کہا مسئلہ کشمیر کا حل خطے کے امن کے لیے انتہائی ضروری ہے، لاکھوں کشمیریوں کا خون ضرور رنگ لائےگا۔